• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یاسمین راشد کی نئی جے آئی ٹی کو عمران خان پر حملے کی تحقیقات سے روکنے کی استدعا

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

لاہور ہائی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کرنے والی نئی جے آئی ٹی کی تشکیل چیلنج کر دی گئی۔

پی ٹی آئی رہنما، سابق وفاقی وزیرِ صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے وفاقی حکومت کے جے آئی ٹی کی تشکیل کے نوٹیفکیشن کو عدالت میں چیلنج کر دیا۔

یاسمین راشد کی درخواست میں وفاقی حکومت، وزیرِ اعظم شہباز شریف بذریعہ پرنسپل سیکریٹری اور وزارتِ داخلہ سمیت دیگر فریق ہیں۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے غیر قانونی طور پر عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے لیے نئی جے آئی ٹی تشکیل دی۔

یاسمین راشد کی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ پنجاب حکومت کی بنائی گئی جے آئی ٹی پہلے ہی واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

یاسمین راشد کا مؤقف ہے کہ وفاقی حکومت کا دوسری جے آئی ٹی بنانا بدنیتی اور غیر قانونی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما کی جانب سے عدالتِ عالیہ سے استدعا کی گئی ہے کہ وزیر آباد حملہ کیس کی 22 جنوری کو بنائی گئی جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دیا جائے۔

یاسمین راشد کی جانب سے یہ استدعا بھی کی گئی ہے کہ درخواست کے حتمی فیصلے تک وفاق کی تشکیل کردہ جے آئی ٹی کو تحقیقات سے روکا جائے۔

عمران خان پر لانگ مارچ میں حملہ کیا گیا

واضح رہے کہ گزشتہ برس 3 نومبر کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان وزیر آباد میں لانگ مارچ کے دوران فائرنگ سے زخمی ہو گئے تھے۔

واقعے میں ایک شخص جاں بحق اور پی ٹی آئی چیئرمین و دیگر رہنماؤں سمیت 13 افراد زخمی ہوئے تھے۔

فائرنگ کرنے والے شخص نوید کو بعد میں کنٹینر کے قریب سے پکڑ لیا گیا جس نے عمران خان پر فائرنگ کا اعتراف بھی کیا تھا۔

قومی خبریں سے مزید