• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پٹرول ڈیزل، 35 روپے اضافہ، مہنگائی مزید بڑھے گی

اسلام آباد(تنویرہاشمی/مہتاب حیدر)ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کے بعد حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا اعلان کردیا ۔اس اقدام سے آئی ایم ایف مذاکرات میں ڈیڈلاک ختم اور فنڈ پروگرام کی راہ ہموار کرنےمیں پاکستان کو مدد مل سکتی ہے تاہم آزاد معاشی ماہرین کا ماننا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی اور پٹرولیم قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کے دباؤ میں مزید اضافہ ہوگا جو آئندہ ماہ 30 فیصد تک جاسکتی ہے ۔ادھر وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ معاشی بحران سے نکلنے کیلئے بڑے فیصلے کرنا ہوں گے‘عمران حکومت کی مچائی تباہی 6ماہ میں ٹھیک نہیں کرسکتے ‘اگرآمریت کوہمیشہ دفن کرنا ہے توصرف جمہوریت نہیں بلکہ مالیاتی نظم وضبط کو بھی نافذ کرنا ہوگا‘ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سیکھ کر آگے بڑھنا ہو گا‘ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی کوئی قلت نہیں ‘مناسب ذخیرہ موجودہے ‘ہمارے پاس کوئی جادوکی چھڑی نہیں کہ ہلائیں گے تو سارے کام سیدھے ہوجائیں گے،معاشی بحران کے حل میں وقت لگے گا، ‘ گزشتہ چار ماہ کے دوران عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ کے باوجود پاکستان میں قیمتیں کم کی گئی ہیں، گزشتہ چند روز سے میڈیا اور سوشل میڈیا پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کہیں 40کہیں 50اور 80روپے فی لیٹر تک اضافہ کی افواہیں گردش کر رہی تھیں جس کی وجہ سے مصنوعی قلت پیدا کی گئی‘اوگرا کی سمری سے اتفاق کرتے ہوئے اتوار صبح گیارہ بجے سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 35روپے جبکہ مٹی کے تیل اورلائٹ ڈیزل کی قیمت میں 18روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔ پٹرول کی نئی قیمت249.80روپے فی لیٹر ، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 262.80 روپے فی لیٹر جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت 189.83روپے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت 187روپے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔ اتوار کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کا فیصلہ اوگرا کی تجویز پر کیا گیا ہے جس سے ملک میں عارضی ذخیرہ اندوزی اور مصنوعی قلت پیدا کرنے والے عناصر کی حوصلہ شکنی ہوگی۔ہم نے وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے درخواست کی تھی کہ قیمتوں میں اضافہ کر کے اس صورتحال کو ختم کیا جا سکتا ہے‘وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک میں پٹرولیم مصنوعات کا ذخیرہ مناسب مقدار میں موجود ہے‘ معمول کی کھپت کے مطابق کوئی قلت نہیں ہے ۔ دریں اثناء باچاخان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈارکا کہنا تھاکہ مالیاتی نظم وضبط کے بغیر جمہوریت توہوگی مگر ہمیں بحرانوں کا سامنا ہوگا، ملک کو آگے لیجانے کیلئے بڑے فیصلے کرنے ہوں گے‘ہمیں اپنے وسائل کے اندررہنا ہوگا‘ اگراقتصادی بحرانوں سے نمٹنا ہے توبڑے بڑے فیصلے کرنے ہوں گے اوربیرونی غلامی سے آزادی حاصل کرنا ہوگی ، اندرونی معاملات منیج ہوسکتے ہیں مگر بیرونی عوامل سے قوم کو آزادکرنا ہوگا، تمام سیاسی جماعتوں کوفیصلہ کرنا ہوگا کہ پاکستان کوخو داراورترقی یافتہ ملک بنانا ہے۔

اہم خبریں سے مزید