• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈیوڈ کیرک کی مجرمانہ درخواست، پولیس افسران کیلئے پریشان کن معاملات ہوسکتے ہیں، سویلا بریورمین

راچڈیل (ہارون مرزا) میٹ پولیس کے سربراہ سرمارک رولی نے پولیس کرائم کمیٹی کو بتایا ہے کہ دو یا تین میٹ پولیس افسران آئندہ مہینوں میں مجرمانہ الزامات کا سامنا کرنے کیلئے ہر ہفتے عدالت میں پیش ہوں گے اوربدعنوان افسران کو ہٹانے کی پیش رفت کے طور پر مزید کہانیاں سامنے آئیں گی جو جانچ کے عمل کو چکما دینے میں کامیاب رہے ہیں، وہ پی سی ڈیوڈ کیرک کے کیس کے تناظر میں بات کر رہے تھے جنہوں نے ملک کے سب سے بڑے جنسی مجرموں میں سے ایک کے طور پر نقاب پوش ہونے سے قبل 20سال تک میٹ آفیسر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں،ڈیوڈکیرک کی مجرمانہ درخواست کے تناظر میں ہوم سیکرٹری سویلا بریورمین نے کہا کہ پولیس افسران کیلئے پریشان کن معاملات مختصر مدت میں سامنے آسکتے ہیں۔ایک نئی میٹ پولیس انٹیگریٹی ہاٹ لائن کو ہفتے میں کئی کالز موصول ہوئی ہیں جس سے نئی تحقیقات شروع ہو رہی ہیں جن میں سے ایک تہائی دیگر فورسز سے متعلق ہے اگرچہ یہ ایک میٹ اپیل ہے، تقریباً تین میں سے ایک کال دوسری فورسز کیلئے ہوتی ہے، ہم معلومات بھی دے رہے ہیں،اپنے چیلنجز کے ذریعے، ہم باقی پولیسنگ کو بھی کچھ مسائل کا سامنا کرنے میں مدد کر رہے ہیں، سر مارک نے عوام پر زور دیا کہ وہ حوصلہ نہ ہاریں کیونکہ میٹ نے ان سیکڑوں بد عنوان افسران کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا ہے جو فورس میں خدمات انجام دینے کے بارے میں سوچتے ہیں،سر مارک نے کہاپتھر کو اٹھانا اور تکلیف دہ سچائیوں کا انکشاف کرنا راتوں رات حل نہیں ہو گا اور مجھے یہ دکھاوا نہیں کرنا چاہئے کہ ایسا ہو جائے گا اور مجھے امید ہے کہ آپ سمجھ گئے ہوں گے کہ ایسا نہیں ہو سکتا، سر مارک نے کہاہمیں مزید دردناک کہانیوں کے لیے تیاری کرنی ہوگی کیونکہ ہم ان مسائل کا سامنا کرتے ہیں جن کا ہم سامنا کرتے ہیں ہم پہلے بھی بات کر چکے ہیں نظام کی ناکامیوں کی وجہ سے ان افسروں کی یہ پریشانیاں پیدا ہوتی ہیں جو ہماری سالمیت کو خراب کرتے ہیں جیسا کہ ہم زیادہ وسائل، زیادہ زور آور ہتھکنڈے استعمال کرتے ہیں کیونکہ ہم ان لوگوں کے لیے زیادہ کھلے رہتے ہیں جو ہمیں اندر سے اور باہر سے واقعات کی اطلاع دیتے ہیں۔تنظیم اور جیسا کہ ہم ان معاملات کو زیادہ عزم کے ساتھ لے رہے ہیں یہ ان مسائل سے نمٹ لے گی جن کا ہمیں سامنا ہے لیکن ایسا نہیں ہوگا، کیرک کی سزا کے تناظر میں تقریباً 1000 سابقہ مقدمات جن میں میٹ افسران اور عملہ شامل تھا جن پر جنسی جرائم یا گھریلو تشدد کا الزام لگایا گیا تھا اس بات کو یقینی بنانے کیلئے جائزہ لیا جا رہا ہے کہ انہیں صحیح طریقے سے نمٹایا گیایہ مارچ کے آخر تک مکمل ہونے کی امید ہے۔ پولیس کانسٹیبل حسین چاہاب نے 14سالہ لڑکی کے ساتھ جنسی تعلقات اور بچوں کی نازیبا تصاویر رکھنے کا اعتراف کیا، عدالت کو بتایا گیا کہ چیہاب نے فورس میں اپنے وقت کے دوران اسکول کے رابطہ افسر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں

یورپ سے سے مزید