• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران نے ضمنی انتخاب میں امیدوار بننے کا فیصلہ واپس کیوں لیا؟

اسلام آباد (تجزیہ / فاروق اقدس) قومی اسمبلی کی 33 نشستوں پر ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری ہونے کے ساتھ ہی پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اب یہ بیان بھی سامنے آیا ہے کہ عمران خان نے ضمنی انتخابات میں ذاتی طور پر حصہ لینے کا فیصلہ واپس لے لیا اور اب وہ پاکستان تحریک انصاف کی چھوڑی ہوئی کسی نشست پر قومی اسمبلی کا انتخاب نہیں لڑیں گے۔ 

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں انہوں نے راجن پور کے حلقہ این اے 193سے ضمنی الیکشن لڑنے کا جو فیصلہ کیا تھا وہ بھی واپس لے لیا ہے۔

 جبکہ دوسری طرف حکومت کی اتحادی جماعتوں نے پاکستان تحریک انصاف کی چھوڑی ہوئی تمام نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں بھرپور انداز سے مشترکہ طور پر حصہ لینے کیلئے حکمت عملی وضع کرنے کیلئے غور شروع کر دیا ہے اور اس ضمن میں جمعہ کو پی ڈی ایم کے راہنماؤں کے درمیان ابتدائی رابطے بھی ہوئے ہیں۔ 

یاد رہے کہ قبل ازیں پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا بیان سامنے آیا تھا لیکن آج تمام حلقوں میں مشترکہ امیدوار لانے کی تجویز بھی سامنے آگئی ہے۔ 

اطلاعات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری اس حوالے سے غیر محسوس اور غیر اعلانیہ طور پر سرگرم ہیں اور اس تناظر میں قوی امکان ہے کہ مولانا فضل الرحمان کی سرگرمیاں بھی بہت جلد سامنے آجائیں گی۔ 

عمران خان نے ضمنی انتخاب میں حصہ لینے کے حوالے سے ’’یوٹرن‘‘ کیوں لیا دانندگان راز کا دعویٰ ہے کہ اس ’’یوٹرن‘‘ کی وجہ اس حقیقت کا ادراک ہے جس کا اندازہ خود عمران خان کو بھی بروقت ہوگیا ہے اور جس سے پی ڈی ایم نے پوری طرح فائدہ اٹھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے ضمنی انتخابات میں تمام نشستوں پر الیکشن لڑنے پر غوروخوض شروع کردیا ہے۔

اہم خبریں سے مزید