• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رائل کالج آف نرسنگ کا رشی سوناک سے طے شدہ ہڑتالوں سے بچنے کیلئے نئی تنخواہ کی پیشکش پر زور

لندن (پی اے) برطانیہ کی سب سے بڑی نرسنگ یونین کی سربراہ نے رشی سوناک پر زور دیا ہے کہ وہ اگلے ہفتے انگلینڈ میں ہونے والی طے شدہ ہڑتالوں سے بچنے کے لئے نئی تنخواہ کی پیشکش کریں۔ بی بی سی کی جانب سے دیکھے گئے خط میں رائل کالج آف نرسنگ کی سربراہ پیٹ کولن نے کہا کہ وہ پہلی بار مسٹر سوناک سے براہ راست اپیل کر رہی ہیں۔ ویلز اور سکاٹ لینڈ میں تنخواہ کے مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک نئی پیشکش یا تازہ بات چیت ہڑتالوں کو روک سکتی ہے۔ وزیر صحت سٹیو بارکلے نے کہا کہ یہ اقدام افسوسناک ہے۔ پیر کو این ایچ ایس کی تاریخ میں ہڑتال کا سب سے بڑا دن سمجھا جاتا ہے۔ انگلینڈ میں نرسوں اور انگلینڈ اور ویلز میں ایمبولینس کے عملے نے تنخواہ اور کام کے حالات کے بارے میں ایک تسلسل کے ساتھ پہلی بار مربوط کارروائی کی ہے۔ دونوں سروسز کا عملہ پیر کو پھر ہڑتال کرے گا جبکہ نرسیں بھی منگل کو ہڑتال کریں گی۔ ایمبولینس کے عملے نے بھی جمعہ کو واک آؤٹ میں حصہ لیا۔ وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں محترمہ کولن نے لکھا کہ حکومت کی جانب سے بامعنی تنخواہ کی پیشکش اب بھی ہڑتال کی کارروائی کو روک سکتی ہے۔ انہوں نے کنزرویٹو پارٹی کے چیئرمین ندیم ضہاوی کو برطرف کرنے میں تیز رفتار کارروائی سے موازنہ کیا، جب ان کی جانب سے ٹیکس معاملات کے سلسلے میں وزارتی ضابطہ کی خلاف ورزی کا پتہ چلا۔ انہوں نے کہا کہ جیسا کہ گزشتہ ہفتے کے آخر میں کابینہ میں ہونے والی تیز رفتار تبدیلیوں سے ظاہر ہوتا ہے، اچھی حکومت کے مفاد میں کسی بھی وقت آپ بڑے فیصلے کر سکتے ہیں۔ میری آپ سے گزارش ہے کہ اس ویک اینڈ کو عوام کی نظروں میں اپنی حکومت دوبارہ ترتیب دینے کے لئے استعمال کریں اور یہ ثابت کریں کہ یہ محنتی، مہذب ٹیکس دہندگان کے حق میں ہے۔ اس عزم کا مظاہرہ کرنے کے لئے نرسوں کی ہڑتال کو تیزی سے ختم کرنے سے بڑھ کر کوئی آسان طریقہ نہیں ہو سکتا۔ مسٹر بارکلے نے کہا کہ این ایچ ایس کے ہنگامی منصوبے موجود ہیں، بلاشبہ ہڑتالوں کا اثر مریضوں پر پڑے گا اور این ایچ ایس سروسز میں تاخیر کا سبب بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 10لاکھ سے زیادہ این ایچ ایس کارکنوں بشمول نرسوں اور ایمبولینس ورکرز کی تنخواہوں میں اس مالی سال میں کم از کم 1400پونڈز اضافہ کے لئے تنخواہ پر نظرثانی کرنے والے انڈی پینڈنٹ ادارے کی سفارشات کو قبول کیا۔ میں یونینز سے تعمیری بات چیت کر رہا ہوں کہ 2023/24کے لئے کیا قابل برداشت ہے اور ان پر زور دیتا ہوں کہ وہ ہڑتالیں ختم کریں اور میز پر واپس آئیں۔ ایک روز قبل ویلش حکومت نے موجودہ مالی سال کے لئے اضافی 3 فیصد کی پیشکش کی۔ محترمہ کولن نے لکھا کہ اس اضافہ کے نتیجے میں ہم نے پیر اور منگل کو ویلز میں اپنی ہڑتالوں کی کارروائی منسوخ کر دی۔ سکاٹ لینڈ میں موجودہ سال کے لئے بھی اضافی فنڈنگ پر بات چیت جاری ہے اور کوئی طے شدہ ہڑتال نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ کی حکومت 2022/23میں معمولات دوبارہ شروع سے انکار کرنے میں تیزی سے الگ تھلگ نظر آتی ہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے انگلینڈ کے وزیر صحت سٹیو بارکلے کے ساتھ ملاقاتوں میں واضح کیا ہے کہ مذاکرات شروع کرنے اور بامعنی پیشکش کرنے سے ہڑتال کی کارروائی کو روکا جا سکتا ہے۔ اس ہفتے اپنے 100ویں دن کے موقع پر ایک انٹرویو میں وزیراعظم کے تبصروں کا حوالہ دیتے ہوئے محترمہ کولن نے کہا کہ وزیراعظم نرسنگ عملے کی ہڑتالوں پر لہجے میں تبدیلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ واضح رہے کہ وزیراعظم نے کہا تھا کہ نرسوں کے ساتھ ایک استثناء کے طور پر سلوک کیا جانا چاہئے۔ انگلینڈ میں این ایچ ایس کے زیادہ تر عملے کو اس سال تنخواہ میں تقریباً 1400پونڈزکا اضافہ ہو جائے گا جبکہ نرسوں کے لئے اوسطاً 4فیصد اضافہ ہو چکا۔ آر سی این کا تنخواہوں میں 19فیصد اضافے کا مطالبہ ہے، حالانکہ اس نے اشارہ دیا ہے کہ وہ حکومت سے نصف پر معاملات طے ہو سکتے ہیں۔ ایمبولینس ورکرز اور فزیو تھراپسٹ کی نمائندگی کرنے والی یونینز بھی مہنگائی کی وجہ سے تنخواہوں میں اضافہ چاہتی ہیں لیکن انہوں نے کوئی اعداد و شمار نہیں بتائے ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ مطالبات ناقابل برداشت ہیں اور تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ تنخواہ پر نظرثانی کرنے والے آزاد ادارے کرتے ہیں۔ انگلینڈ میں یونین کے ارکان 6 اور 7فروری کو ہڑتال کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

یورپ سے سے مزید