• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ، ماؤں سے بچوں میں ہیپا ٹائٹس کی منتقلی کے خاتمے پر پیش رفت

لندن (نیوز ڈیسک) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق برطانیہ میں ماؤں سے بچوں میں ہیپا ٹائٹس بی کی منتقلی کا خاتمہ کردیا گیا۔ڈبلیو ایچ او کے متعین کردہ ہدف ماؤں سے نومولود کو منتقل ہونے والے ہیپا ٹائٹس بی کی شرح کو دو فی صد سے کم کرنا ہے، برطانیہ کی ہیلتھ سیکورٹی ایجنسی کے اعداد و شمار کے مطابق برطانیہ میں یہ شرح 0.1فیصد ہوچکی ہے۔برطانوی ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی کا کہنا تھا کہ یہ پیش رفت وائرل انفیکشن سے نمٹنے کیلئے کی جانے والی کوششوں کے نتیجے میں ہوئی ہے۔ یہ وائرل انفیکشن جگر کے خراب ہونے، کینسر اور اگر علاج نہ کرایا جائے تو موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔نیشنل ہیلتھ سروسز (این ایچ ایس) میں آٹھ، 12اور 16ہفتے کی عمر کے بچوں کو ’سِکس ان ون‘ ویکسین لگائی جاتی ہے۔ہیلتھ سیکورٹی ایجنسی کا کہنا تھا کہ ویکسین کے لگائے جانے کی شرح بلند رہی لیکن ہیپاٹائٹس بی کا زیادہ خطرہ رکھنے والے بڑی عمر کے افراد کو یہ ویکسین لگوانا ضروری ہے۔ ایک اندازے کے مطابق برطانیہ میں 2لاکھ 6ہزار افراد دائمی ہیپاٹائٹس بی انفیکشن کے ساتھ زندہ ہیں، زیادہ تر کیسز ان مہاجرین میں سامنے آئے ہیں جنہیں برطانیہ آنے سے قبل دوسرے کسی ملک میں یہ انفیکشن ہوا۔ 
یورپ سے سے مزید