• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جسٹ سٹاپ آئل کے احتجاجی مظاہروں سے نمٹنے پر ٹیکس دہندگان کو 7.5 ملین پوندز کا نقصان

لندن (پی اے) جسٹ سٹاپ آئل کے احتجاج پر ٹیکس دہندگان کو صرف نو ہفتوں میں 7.5 ملین پونڈز کا نقصان پہنچا۔ وزیر داخلہ سویلا بریورمین نے کہا ہے کہ بس اب بہت ہو چکا۔ پی اے نیوز ایجنسی کے ذریعہ حاصل کردہ میٹروپولیٹن پولیس کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ماحولیاتی کارکنوں سے نمٹنے پریومیہ اخراجات گزشتہ موسم خزاں میں 630000 پونڈزتک پہنچ گئے۔ فورس نے کہا کہ مقامی کمیونٹیز میں اس رقم کا بہتر استعمال کیا جا سکتا تھا۔ جسٹ سٹاپ آئل کے حامیوں کی جانب سے ایم۔25 پر موٹر وے گینٹریز پر چڑھنے اور ڈارٹ فورڈ، کینٹ میں برج کے ساتھ ساتھ لندن میں مرکزی سڑکوں کو بلاک کرنے کے باعث ٹریفک کی روانی میں زبردست خلل پیدا ہوا۔ انہوں نے لندن میں مختلف عمارتوں پر نارنجی رنگ کا چھڑکاؤ بھی کیا اور نیشنل گیلری، مادام تساؤ اور ہیروڈس میں قبضہ کر کےاحتجاجی مظاہرے بھی کئے۔ کچھ کارکنوں نے اپنی حکمت عملی تبدیل کی، لندن اور دیگر شہروں میں شاہراہ کو بلاک کرنے پر گرفتاری سے بچنے کے لئے سست مارچ کیا۔ میٹروپولیٹن پولیس کو 7.5 ملین پونڈز کے جو اخراجات برداشت کرنے پڑے، اس کا علم معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت دی گئی درخواست کے جواب میں موصول ہوا۔ احتجاج یکم اکتوبر سے 14 نومبر تک اور 28 نومبر اور 14 دسمبر تک کل نو ہفتوں پر محیط تھا۔ جسٹ اسٹاپ آئل کے احتجاج سے نمٹنے کے لئے 13600 سے زیادہ پولیس افسران کی شفٹیں لگائی گئی تھیں۔ میٹروپولیٹن پولیس کی کمانڈر کیرن فِنڈلے، جو پبلک آرڈر پولیسنگ پر فورس کی قیادت کرتی ہیں، نے کہا کہ مظاہروں کے لئے پولیسنگ اور رقم کی ضرورت ہے، جو مقامی کمیونٹیز میں جرائم سے نمٹنے کے لئے بہتر طریقے سے استعمال کی جا سکتی تھی۔ میٹروپولیٹن پولیس کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 755 مظاہرین کی گرفتاریاں ہائی وے میں رکاوٹ ڈالنے، مجرمانہ نقصان اور عوام کو پریشان کرنے کی سازش جیسے جرائم کے شبے میں کی گئیں۔ ان میں سے 184 گرفتاریوں پر اب تک الزامات عائد کئے جا چکے ہیں۔ محترمہ فائنڈلے نے کہا کہ ہم کراؤن پراسیکیوشن سروس کے ساتھ کام کرنے کے لئے پرعزم ہیں تاکہ ہر اس شخص کو چارج کیا جا سکے جس نے اپنے غیر قانونی اقدامات کے ذریعے عوام کو تکلیف پہنچائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر ایک کو احتجاج کرنے کا حق ہے لیکن ان کی کچھ سرگرمیاں احتجاج نہیں تھیں، یہ سراسر مجرمانہ فعل تھا، جس کا مقصد لندن میں خلل ڈالنا تھا، جس کا ہمیں موثر جواب دینا تھا۔ نیشنل پولیس چیفس کونسل کے ترجمان نے کہا کہ احتجاج کے لئے منصوبہ بندی کے کام اور پولیسنگ کے لئے وسائل کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اکثر افسران کو اپنے بنیادی کرداروں سے کئی گھنٹے دور رہنا پڑتا ہے اور ایسی متعدد تحقیقات ہوسکتی ہیں، جو احتجاج سے پیدا ہوتی ہیں، جو ان کے کام کے بوجھ پر اثر انداز ہوں گی۔ حکومت پبلک آرڈر بل کے ذریعے مظاہروں سے متعلقہ قوانین کو سخت کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جس پر شہری آزادیوں کے مہم چلانے والوں کی طرف سے شدید تنقید کی گئی ہے۔ وزراء کو اس ہفتے ہاؤس آف لارڈز میں قانون سازی کے سلسلے میں کئی بار شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ محترمہ برورمین نے کہا کہ پولیس کی بات سننے کے بعد ہمیں یہ واضح کرنے کی ضرورت ہے کہ قانون میں سنگین رکاوٹ کیا ہے، تاکہ افسران عوام کی حفاظت کے لئے بہت تیزی سے کارروائی کر سکیں اور ہماری سڑکوں پر تعطل کے خاتمے کے دنوں کو روک سکیں۔ میں ہاؤس آف لارڈز کے ساتھیوں سے گزارش کرتی ہوں کہ وہ اس آرڈرکی منظوری دیں۔ یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم قانون کی پاسداری کرنے والے عوام کے لئے کھڑے ہوں اور اپنے کاروبار کے بارے میں جانے کے ان کے حق کی حفاظت کریں۔
یورپ سے سے مزید