• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قرضوں کا حجم 130؍ ارب، زرمبادلہ 3؍ ارب ڈالر رہ گیا

لاہور (صابر شاہ) پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر محض تین ارب ڈالرز رہ گئے ہیں پاکستان کےپاس اتنے مناسب وسائل نہیں ہیں کہ وہ خام تیل اور خدمات سمیت بنیادی ضروریات کے لیے ادائیگیاں کرسکے پاکستان کے بیرونی قرضوں کا حجم 130؍ ارب ڈالرز تک پہنچ گیا ہے۔ 2025ء تک تین مالی سال میں پاکستان کو 73؍ ارب ڈالرز مالیت کے بیرونی قرضے چکانے ہیں جبکہ ملکی اقتصادیات بتدریج ڈوبتی جارہی ہے۔ ملک کے اقتصادی ماہرین بھی شرح مبادلہ میں بڑھتے فرق پر قابو نہیں کرپارہے ہیں جسکے دنیا کےساتھ تجارت پر نہایت منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ آئی ایم ایف غیر ملکی زرمبادلہ ملک کے بیرونی اثاثے قرار دیتا ہے جو فنانسنگ کےلیے ضروری ادائیگیوں کے توازن کو برقرار رکھنے میں کام آتے ہیں۔ زرمبادلہ ذخائر کے حوالے سے پاکستان اپنے ٹوٹے بازو بنگلہ دیش سے بھی بہت پیچھے ہے جس کے زرمبادلہ ذخائر 33؍ ا رب 79؍ کروڑ ڈالرز ہیں۔ پاکستان کے حالات بھی اقتصادی دیوالیہ سری لنکا جیسے ہوتے جارہے ہیں جس کے زرمبادلہ ذخائر گزشتہ دسمبرتک ایک ارب 90؍ کروڑ ڈالرز رہ گئے۔ زرمبادلہ کی بلند ترین سرفہرست میں چین تین ٹریلین 122؍ ا رب ڈالرز کے ساتھ پہلے اور جاپان ایک ٹریلین 226؍ ارب ڈالرزکے ساتھ دوسرے نمبر پرہے۔ سوئٹزرلینڈ کے زرمبادلہ ذخائر 848؍ ارب 50؍ کروڑ، بھارت کے 573؍ ارب 73؍ کروڑ، روس کے 571؍ ارب، ہانگ کانگ کے 423؍ ارب، جنوبی کوریا کے 399؍ ارب، سعودی عرب کے 459؍ ا رب 87؍ کروڑ، سنگاپور کے 279؍ ارب 80؍ کروڑ، برازیل کے 293؍ ارب 30؍ کروڑ، جرمنی ے 106؍ ارب 35؍ کروڑ، فرانس کے 256؍ ارب 95؍ کروڑ، امریکا کے 242؍ ارب 70؍ کروڑ، برطانیہ ے 119؍ ارب 40؍ کروڑ، متحدہ عرب امارات کے 119؍ ارب 40؍ کروڑ ڈالرز ہیں جو مجموعی طور پر 12؍ ٹریلین سے کم ہو کر 11؍ ٹریلین 6؍ ارب ڈالرز رہ گئے ہیں۔
اہم خبریں سے مزید