• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غریبوں کا تحفظ، پاکستان اور IMF دونوں کی ذمہ داری، ہیومین رائٹس واچ

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی تنظیم”ہیومن رائٹس واچ“ (HRW) کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو معاشی طور پر غیر مستحکم افراد کے تحفظ کے لئے پاکستانی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔غریبوں کا تحفظ پاکستان اور آئی ایم ایف دونوں کی ذمہ داری ہے ۔ ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اپنی تاریخ کے بدترین معاشی بحرانوں میں سے ایک کا سامنا کر رہا ہے، جس سے لاکھوں لوگوں کے صحت، خوراک اور مناسب معیار زندگی کے حقوق خطرے میں پڑ رہے ہیں۔ہیومن رائٹس واچ کی ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر پیٹریشیا گوسمین کا کہنا تھا کہ، ”لاکھوں پاکستانیوں کو غربت میں دھکیل دیا گیا ہے اور وہ اپنے بنیادی سماجی اور معاشی حقوق سے محروم ہیں۔“انہوں نے مزید کہا کہ ”آئی ایم ایف اور حکومتِ پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بحران کو حل کرنے کیلئے وہ طریقہ اپنائیں جس میں کم آمدنی والے افراد کو ترجیح دی جائے اور ان کی حفاظت کی جائے۔“ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان اپنی تاریخ کے بدترین معاشی بحرانوں میں سے ایک کا سامنا کر رہا ہے۔ملک کے مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر کم ہو کر 3 ارب ڈالر رہ گئے ہیں، جو کہ تین ہفتوں کی درآمدات کو پورا کرنے کے لیے بمشکل کافی ہیں، ملک کو 1975 کے بعد مہنگائی کی بلند ترین سطح کا سامنا ہے۔ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی بیل آؤٹ قسط غیر ملکی زرمبادلہ کی شدید کمی کو کم کرے گی اور کثیر جہتی اور دو طرفہ عطیہ دہندگان سمیت دیگر فنڈز تک رسائی کو غیر مقفل کرے گی۔تاہم، ادارے نے اس بات پر روشنی بھی ڈالی کہ آئی ایم ایف نے اس قرض پر جو شرائط رکھی ہیں وہ ”یا تو سماجی اور معاشی مشکلات کو بڑھا سکتی ہیں یا بحران کی بنیادی وجوہات کو حل کرتے ہوئے پاکستانیوں کو اشد ضروری ریلیف فراہم کر سکتی ہیں“۔ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ ”ایک گرتی ہوئی مقامی کرنسی، آسمان چھوتی مہنگائی اور بجلی اور ایندھن پر دی جانے والی سبسڈی کے خاتمے نے پہلے ہی بہت سے لوگوں کے لیے اپنی بنیادی ضروریات کو پورا کرنا مشکل بنا دیا ہے۔ پروگریسو ٹیکس لگانے کے بجائے ویلیو ایڈڈ ٹیکس میں اضافہ ان لوگوں کو سب سے زیادہ متاثر کرے گا جو پہلے ہی سب سے زیادہ متاثر ہوچکے ہیں۔“بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کو ”متوقع بچتوں کا کچھ حصہ سماجی تحفظ کے جال کو مضبوط بنانے کے لئے استعمال کرنا چاہیے تاکہ کوریج کو نمایاں طور پر وسیع کرنے اور سماجی اخراجات میں اضافہ کرنے کے لئے ایک ساختی معیار کو شامل کیا جائے۔“
اہم خبریں سے مزید