پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ پرویز الہٰی کو اس لیے پارٹی صدر بنایا کہ انہوں نے بہت دباؤ برداشت کیا ہے۔
ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ گرفتاریاں احتجاج کرنے کا پر امن طریقہ ہے، پتہ نہیں حکمرانوں کو کیا شوق ہے، ہمارے جن لوگوں کو گرفتار کرتے ہیں، انہیں ننگا کرتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ پشاور میں بڑی تعداد میں لوگ گرفتاریاں دینے باہر نکلے ہیں، شاہ محمود کو اٹک، اسد عمر کو لیہ بھجوا دیا، کیا ایسا کرنے سے پبلک ڈر جائے گی؟
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ اعتماد کے ووٹ کے وقت ہمارے لوگوں کو کہا گیا کہ عمران پر کاٹا لگا دیا، آپ ن لیگ میں جائیں، ہم نے پرویز الہٰی کو آنر کیا کہ دباؤ کے باوجود انہوں نے پارٹی کو ضم کیا، ہم نے نگراں حکومت کیلئے وہ نام دیے جو قابل بھروسہ تھے، ہم نے الیکشن کمیشن کو 22 نام دیے کہ انہیں پنجاب میں نہ لگائیں، انہوں نے تقریباً تمام 22 افراد کو پنجاب میں لگایا جنہوں نے ہم پر ظلم کیا۔
انہوں نے پنجاب میں ہمارے مخالف کو وزیر اعلیٰ لگایا، انہوں نے الیکشن کمیشن پر پورا پریشر ڈالا ہوا ہے کہ 90 دن میں الیکشن نہ ہوں، خود کو نیوٹرلز کہنے والوں نے کہا آپ ن لیگ کی سی ایم شپ لے لیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ہمارے ایم پی ایز پر پریشر ڈالا گیا، پرویز الہٰی اور ان کے بیٹے مونس الہٰی کو داد دیتا ہوں، مونس الہٰی کے ساتھی کو اٹھا کر لے گئے، تین دن غائب رکھا۔
انہوں نے کہا کہ کبھی ایسی جانبدار نگراں حکومتیں نہیں آئیں، کیا 90 دن کے بعد یہ حکومتیں بیٹھیں گی؟، ان نگراں حکومتوں کا کام صرف صاف و شفاف الیکشن کروانا ہے، یہ 90 دن کے بعد کیسے ٹھہر سکتے ہیں؟ یہ عدلیہ پر اٹیک کر رہے ہیں جس کا مقصد بلیک میل کرنا ہے۔