• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان کی عدالت منتقلی کی درخواست مسترد

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی، سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی عدالت منتقلی کی درخواست مسترد کر دی۔

عدالت نے پیشی کے معاملے پر تفتیشی افسر کو دوبارہ حکم دیا ہے کہ جہاں بھی ہوں عمران خان کو عدالت میں پیش ہونے کا کہیں۔

جج نے کہا کہ عمران خان کی حاضری سے معافی کی درخواستیں مسلسل آ رہی ہیں، ان کا بیان حلفی دیں کہ وہ کل میری عدالت میں پیش ہوں گے، آج تک عدالتی تاریخ میں نہیں ہوا کہ میں کسی اور عدالت میں جا کر بیٹھ جاؤں، میں ساتھ والی عدالت میں بھی جا کر نہیں بیٹھ سکتا۔

بابر اعوان نے کل عمران خان کی عدالت پیشی کی یقین دہانی کروا دی اور کہا کہ تھانہ سیکریٹریٹ کے کیس میں عمران خان کل عدالت میں پیش ہوں گے۔

عدالت نے مدعی کے وکیل کی ضمانت خارج کرنے اور پمز سے عمران خان کا طبی معائنہ کرانے کی درخواست مسترد کر دی۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے عمران خان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی گئی جبکہ ان کی عدالت منتقلی کی درخواست مسترد کر دی۔

عمران خان کی عدالت منتقلی کی درخواست

اس سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے توشہ خانہ کیس کی سماعت جوڈیشل کمپلیکس میں کرنے کی درخواست دائر کی گئی تھی۔

عمران خان کی جانب سے ان کے وکیل بابر اعوان نے سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر درخواست دائر کی۔

وکیل بابر اعوان نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ ایجنسیوں کی رپورٹس کے تحت کچہری میں سیکیورٹی الرٹ جاری ہے۔

انہوں نے اپنی درخواست میں مؤقف اپنایا کہ ضلعی کچہری اسلام آباد میں پہلے بھی دہشت گردی کے واقعات ہو چکے ہیں، عمران خان کے ساتھ عام شہریوں کو بھی ضلعی کچہری میں خطرہ ہے۔

درخواست میں عمران خان کو عدالتی پیشی پر سخت سیکیورٹی دینے کی استدعا بھی کی گئی۔

واضح رہے کہ 28 فروری کو توشہ خانہ کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کی عدالت میں مقرر ہے۔

28 فروری کو عدالت نے عمران خان کو فردِ جرم عائد کرنے کے لیے ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا ہے۔

قومی خبریں سے مزید