• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان بتا رہے ہیں قانون سب کیلئے ان کیلئے نہیں، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے وارنٹ جاری کئے عمران خان کو نوٹس دے دیا اس پر جیو خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا ہےکہ عمران خان بتا رہے ہیں کہ قانون سب کے لئے ہے لیکن ان کے لئے نہیں ہے

 عمران خان کو اچھی مثال قائم کرنی چاہئے تھی ، تاریخ میں ایسی مثال نہیں ہوگی کہ ایک لیڈر جیل بھرو تحریک کا اعلان کرے خود ضمانتیں کرا رہا ہو اور اپنے کارکنوں اور رہنماؤں کو گرفتار کروا رہا ہو۔خصوصی نشریات میں تجزیہ کار منیب فاروق اور شاہزیب خانزادہ نے اظہار خیال کیا۔

سینئر اینکرپرسن و تجزیہ کار ،منیب فاروق نے کہا کہ جب عدالت نے عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے ہیں اور عدالت کو حکم دیا ہے کہ آپ انہیں گرفتار کریں۔جب پولیس ان کی گرفتاری کے لئے آئی تو عمران خان کو اچھی مثال قائم کرنی چاہئے تھی ۔

پولیس آگئی عمران خان سابق وزیراعظم ہیں انہیں چاہئے تھا کہ جس طرح انہوں نے دیگر پارٹی ممبران کو کہا کہ آپ گرفتاری دیں اور جیل بھرو تحریک میں جائیں اور لوگوں نے گرفتاری دی بھی کیا ہی اچھا ہوتا کہ عمران خان خود بھی گرفتاری دے دیتے۔

شاہد خاقان عباسی کو جب گرفتار کیا گیا تھا تو کیا انہو ں نے مزاحمت کی تھی۔آصف علی زرداری کی اسلام آباد ہائی کورٹ سے گرفتار کیا توکیا انہوں نے مزاحمت کی تھی ڈنڈے اٹھا لئے تھے ۔

مریم نواز، میاں نواز شریف اور دیگر لوگ جن کو گرفتار کیا گیا کیا انہو ں نے ڈنڈے اٹھا لئے اور مزاحمت کی تھی۔جب ریاست نے فیصلہ کیا ان کو گرفتاری کرنے کا توانہوں نے گرفتاری دے دی۔عمران خان یہاں سارا دن فرماتے ہیں کہ قانون سب کے لئے برابر ہونا چاہئے تو یہ تو زندہ مثال ہے۔

عمران خان بتا رہے ہیں کہ قانون سب کے لئے ہے لیکن ان کے لئے نہیں ہے وہ اس کے اوپر عمل درآمد کرنے کے لئے موجود نہیں ہیں ۔یہاں سب سے بڑا مذاق اگر کوئی ہورہا ہے تو تماشہ پاکستان میں ریاستی اداروں کا بن رہا ہے پولیس کا بن رہا ہے ۔

وزیر داخلہ فرما رہے ہیں کہ اگر گرفتار کرنا ہوتا تو کوئی مسئلہ نہیں تھا آپ پاکستان کو تماشہ بنا رہے ہیں اگر گرفتار کرنا ہے تو کرلیجئے اگر نہیں کرنا تو پھر پولیس والوں کو خوار یا ذلیل ہونے کے لئے تو مت بھیجئے۔عمران خان کارویہ آپ نے دیکھ لیا انہوں نے خود کو ہر قسم کی قانونی کارروائی سے خود کو بالاتر سمجھ لیا ہے ۔

ان کو نہ ریاست کا کوئی ادارہ گرفتار کرسکتا ہے نہ انہیں کوئی عدالت طلب کرسکتی ہے اس لئے کہ وہ بہت مقبول لیڈر ہیں۔یہ فسطائیت کی ایک بدترین مثال ہے جو عمران خان آج قائم کررہے ہیں۔

سینئر اینکرپرسن و تجزیہ کار ،شاہ زیب خانزادہ نے کہا کہ اگر خان صاحب کے اوپر اس حکومت میں بہت سارے مقدمات بنائے گئے ہیں اور خان صاحب جب یہ کہتے ہیں تو درست کہتے ہیں ان کے خلاف بہت سارے فضول کیسز بھی بنائے گئے ہیں۔

یہاں حکمت عملی یہ ہے کہ جتنے بھی فضول مقدمات بنائے گئے ہیں اس میں تو عمران خان عدالت میں پیش ہوجاتے ہیں ۔ مگر یہ جو ایک کیس ہے توشہ خانہ کا جس میں عمران خان کو پتہ ہے کہ ان کے خلاف فرد جرم عائد ہونی ہے وہ اس میں پیش نہیں ہوتے ہیں۔اسی لئے عدالت نے ان کے اس کیس میں ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے ہیں۔

عدالت میں عمران خان کو پیش ہونا تھا نہیں ہوئے عدالت کی طرف سے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کئے گئے ہیں جس کی پاسداری ریاست کو کرانی ہے اور پولیس کا اس طرح مذاق بنایا جارہا ہے۔ خان صاحب واضح کررہے ہیں کہ وہ گرفتار نہیں ہونا چاہتے چاہے اس کی قیمت ان کے اپنے کارکن ہوں ان کی اپنی پارٹی کے رہنما ہوں جیل بھری تحریک ہو۔

آج تک تاریخ میں ایسی مثال نہیں ہوگی کہ ایک لیڈر جیل بھرو تحریک کا اعلان کر ے خود ضمانتیں کرا رہا ہو اور اپنے کارکنوں اور رہنماؤں کو گرفتار کروا رہا ہو۔خان صاحب کی اس وقت یہ حکمت عملی ہے کہ انہوں نے اس وقت بہت جارح ہوکر اسٹیلشمنٹ کو بیک فٹ پر ڈالا ہے ۔

خان صاحب کا رول آف لاء یہی ہے کہ آپ میرے ساتھ ہیں تو آپ رول آف لاء کے ساتھ ہیں اگر میرے خلاف ہیں تو پھر رول آف لاء کے خلاف ہیں۔

اہم خبریں سے مزید