اسلا آباد(این این آئی)سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے کہا ہے کہ عمران خان کو مکمل اور تمام معاملات میں صادق و امین قرار نہیں دیا تھا، دو روز سے میرا وٹس ایپ ہیک ہو گیا ہے ، ابھی تک ریکور نہیں ہوا، خدشہ ہے میرے موبائل ڈیٹا کو کسی خاص مقصد کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
پاناما کیس میں نواز شریف کو نااہل کرانے کے لئے جنرل (ر)فیض نے دباؤ ڈالا؟ کے سوال پر ثاقب نثار نے کہا کہ جنرل (ر) فیض کون ہے جو مجھ پر دباؤ ڈالتا؟، میں جنرل (ر)باجوہ سے اس دعوے کے بارے میں بات کروں گا۔یہ کہتے ہیں میں عمران کے لئے عدلیہ میں لابنگ کر رہا ہوں، میں کیوں عمران کے لئے عدلیہ میں لابنگ کروں گا؟ مجھے اپنے بچوں کے مستقبل کی فکر ہے۔میں اب کسی کو انٹریو نہیں دوں گا، میرے مرنے کے بعد ایک کتاب شائع ہوگی جس میں تمام حقائق ہوں گے،1997سے لے کر چیف جسٹس کے عہدے تک کی ساری کہانی لکھوں گا۔
ایک انٹرویو میں جسٹس (ر)ثاقب نثار نے کہا کہ آج کل عدالتی فیصلوں پر وہ بات کر رہے ہیں جنہیں قانون کی زبر زیر معلوم نہیں، جو شخص آج عدالتوں پر حملہ آور ہے وہ کبھی عدالتوں کا پسندیدہ رہا ہے، صرف ایک مقدمے کے علاوہ اسے ہمیشہ عدالتوں سے ریلیف ہی ملتا رہا ہے۔
جب چیف جسٹس نہیں بنا تھا تو نواز شریف نے مختلف حلقوں میں کہنا شروع کیا کہ یہ اپنا چیف ہے، میں نے پاناما کیس میں خود کو بنچ سے الگ کرلیا تھا اور نااہلی کیس میں معیاد سے متعلق اوپن نوٹس کردیا تھا کہ جو بھی معاونت کرنا چاہے کرے، نااہلی کی معیاد کا تقرر آئین قانون کی روشنی میں کیا۔
سابق چیف جسٹس نے کہا کہ میرا واٹس اپ ہیک کرنے والوں کو شرمندگی ہی ہوگی، اس سے قبل بھی میری مختلف ویڈیوز کو جوڑ کر ایک آڈیو بنائی گئی تھی، کسی کی نجی زندگی میں مداخلت چوری کے زمرے میں آتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو مکمل طور پر صادق اور امین قرار نہیں دیا تھا، اسے سیاسی رنگ دیا گیا
عمران خان کو 3 نکا ت پر صادق اور امین قرار دیا تھا، اکرم شیخ نے عمران خان سے متعلق 3 نکات لکھ کر دیئے کہ ان پر فیصلہ کیا جائے، تینوں نکات پر عمران خان صادق اور امین ثابت ہوئے تھے۔
جسٹس (ر)ثاقب نثار نے کہا کہ پی کے ایل آئی کی فارنزک رپورٹ کا اگر کوئی جائزہ لے تو سر پکڑ کر بیٹھ جائے، پی کے ایل آئی کے سربراہ کو ایک پیر کے کہنے پر لگایا گیا۔انہوں نے کہاکہ ملک کے مسائل کا حل الیکشن میں ہے
2018میں بھی الیکشن کی راہ میں رکاوٹیں ڈالی گئیں جسے ناکام بنایا تھا جس کے گواہ بابر یعقوب ہیں۔سابق چیف جسٹس نے کہا کہ میں نے غلط فیصلے کئے ہوں گے لیکن ملک کی بقا کے لئے جو فیصلے کئے ان پر عملدرآمد کیوں نہیں کرتے؟