اسلام آباد( نمائندہ خصوصی)وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ وفاقی پولیس عدالت کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کیلئے زمان پارک گئی تھی لیکن ملزم دیوار پھلانگ کر پڑوسیوں کے گھر چلا گیا تھا ،عمران عدالت پیش ہو جاتے ہیں تو ٹھیک ورنہ طریقہ کار مختلف بھی ہو سکتا ہے،کے پی میں الیکشن کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان کی رائے پرپہلے پی ڈی ایم ، پھر حکومتی سطح پر حتمی فیصلہ کیا جائے گا ،افغانستان کے راستے ڈالر کے معاملے میں شامل تمام کرداروں کے نام وقت پر سامنے لائے جائیں گے،حکومت کو شوق نہیں کہ عمران خان کو گرفتار کر ے لیکن اگر مقررہ تاریخ پر عمران خان عدالت پیش نہیں ہوتا تو پھر پیش کرانے کیلئے طریقہ کار مختلف بھی ہو سکتا ہے، ملک میں ڈالرز کی قلت اور موجودہ معاشی بحران کی وجہ عمرانی ٹولے کی غلط معاشی پالیساں ہیں ،کے پی کے میں الیکشن کے حوالے سے حالات ساز گار نہ ہونے سے متعلق مولانا فضل الرحمان کی رائے کا احترام کرتے ہیں ، پہلے پی ڈی ایم اور پھر حکومتی سطح پر اس رائے کو دیکھ کر حتمی فیصلہ کیا جائے گا ۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ اپیکس کمیٹی جس میں صوبائی حکومتیں موجود ہوتی ہیں وہاں صوبوں نے جو بھی مطالبہ کیا ہے وہ پورا کیا جارہا ہے، بلوچستان پولیس اور سول آرمڈ فورسز جو دہشتگردی کیخلاف کردار ادا کر رہے ہیں پوری قوم ان کیساتھ کھڑی ہے ، انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان نے الیکشن سے متعلق جو بات کی ہے اس رائے پر پی ڈی ایم کا اجلاس ہونے جارہا ہے ، اگر پی ڈی ایم اس رائے کی توثیق کرتی ہے تو وفاقی حکومت اور وفاقی کابینہ بھی اس بارے موقف پیش کرسکتی ہے ۔کے پی کے اور بلوچستان کے حالات کے پیش نظر فضل الرحمان کی رائے میں وزن ہے کہ جو صورتحال درپیش ہے کہ اس میں الیکشن مہم ممکن نہیں ، الیکشن کروانے یا نہ کروانے کا فیصلہ الیکشن کمیشن نے کرنا ہے ۔