• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
حاکم کا نشہ ٹوٹا تو اُس نے مجھے طلب کیا،
’’سناؤ، شہریوں کا رمضان کیسا گزر رہا ہے۔‘‘
میں نے جان کی امان مانگی اور گویا ہوا،
’’آج شہر میں کئی میل لمبی قطار دکھائی دی۔
میں بھی قطار میں لگ گیا۔
لوگوں سے پوچھا،
’یہاں افطاری بٹ رہی ہے، زکوۃ یا راشن؟‘
کسی نے بتایا،
’شہر میں پانی کا بحران ہے۔
مخیر حضرات یہاں پانی تقسیم کر رہے ہیں۔‘‘
حاکم سیدھا ہوکر بیٹھ گیا۔
پھر اُس نے پوچھا،
’’یہ تمہارے ہاتھ میں کیسا برتن ہے؟‘‘
میں نے کہا،
’’آپ کے جام کے لئے چلو بھر پانی لے آیا ہوں۔‘‘
تازہ ترین