• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کراچی سمیت 9 نئے صوبے بنانے کی تجویز دیدی

سلام آباد(صباح نیوز)ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی نے ملک میں کراچی سمیت نو نئے صوبوں کی تشکیل کی تجویز دی ہے انہوں نے کہا کہ جتنے صوبے ہونگے اتنا ہی ملک بہتر ہوگا، سابقہ فاٹا سے کیے وعدے پورے نہیں کیے گئے۔

 مرزا محمد آفریدی نے یہ تجویز ایک انٹرویو میں دی، قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ 2018 میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے تھے۔

انہوں نے کراچی، وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات(فاٹا) اور ہزارہ ضلع کے صوبے بنانے کے ساتھ ساتھ پنجاب اور بلوچستان کو تین تین صوبوں میں تقسیم کرنے کی بھی تجویز دی۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ بلوچستان کو دیکھیں، اس کا رقبہ کتنا وسیع ہے، بلوچستان میں تین صوبے اور پنجاب میں تین الگ صوبے بننے چاہئیں۔انہوں نے کراچی کو مکمل طور پر الگ صوبہ بنانے پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ فاٹا کو الگ صوبہ بنایا جائے اور ہزارہ کے لیے بھی ایک صوبہ بنایا جانا چاہیے۔مرزا محمد آفریدی نے مزید کہا کہ پاکستان میں جتنے صوبے ہوں گے اتنا ہی ملک بہتر ہوگا۔

ماضی میں متحدہ قومی موومنٹ-پاکستان کی جانب سے انہی مطالبات کے جواب میں پیپلز پارٹی کے اعتراضات کے حوالے سے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ 18ویں ترمیم منظور ہو چکی ہے اور نیشنل فنانس کمیشن(این ایف سی) ایوارڈ بھی چے پا چکا ہے، درست؟ جب نئے صوبے بنیں گے تو این ایف سی ایوارڈ بھی اسی طرح تقسیم کیا جائے گا۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اگر مذکورہ صوبے بن جاتے ہیں تو وہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت بجٹ میں سے اپنا حصہ وصول کرتے رہیں گے۔

انٹرویو کے دوران ایک موقع پر جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنے کا فیصلہ عجلت میں کیا گیا تو مرزا محمد آفریدی نے جواب دیا کہ ہمیںوعدوں پر عمل کرنا چاہیے تھا۔

اہم خبریں سے مزید