• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
’’سڑکوں کا حال دیکھو!
اِس ملک کا نظام ٹھیک نہیں۔‘‘
میں نے غصے سے کہا۔
میرا دوست کاشف مسکراتا رہا۔
مجھے رانگ سائیڈ سے گاڑی نکالنا پڑی۔
کچھ دیر بعد ہم ٹریفک جام میں پھنس گئے۔
’’ٹریفک کا حال دیکھو!
اِس ملک کا نظام ٹھیک نہیں۔‘‘
یہ کہہ کر مجھے ریڈ سگنل توڑنا پڑا۔
ہم منزل پر پہنچے تو گاڑی کھڑی کرنے کی جگہ نہ ملی۔
’’پارکنگ کا حال دیکھو!
اِس ملک کا نظام ٹھیک نہیں۔‘‘
یہ کہہ کر میں نے نو پارکنگ پر گاڑی کھڑی کردی۔
کاشف بڑبڑایا،
’’ہاں، اِس ملک کا نظام ٹھیک نہیں
اور لوگ بھی ٹھیک نہیں۔‘‘
تازہ ترین