• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں بھتہ مافیا کی کارروائیاں پھر شروع، گینگ وار سرغنہ وصی اللّٰہ لاکھو کا گروہ سرگرم

کراچی (افضل ندیم ڈوگر) کراچی میں بھتہ مافیا ایک بار پھر سرگرم ہوگیا ہے، شہر کے اولڈ سٹی ایریا خاص طور پر لیاری میں گینگ وار سرغنہ وصی اللہ لاکھو کے گروہ کا جادو سر چڑھ کر بول رہا ہے۔ اس گروہ کے 15سے 20مسلح کارندے لیاری کے علاقے نیا آباد، بغدادی اور کلری میں سرگرم ہیں جو موٹر سائیکلوں پر شیرشاہ، سائٹ، کھارادر، میٹھادر اور دیگر قریبی علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہیں۔ وصی لاکھو اور دیگر مافیاز نے شہر کے بلڈرز، تعمیراتی گروپوں، جیولرز، تاجروں اور کاروباری شخصیات سے بھاری بھتہ کی وصولی کا سلسلہ شروع کررکھا ہے۔ اس سلسلے میں روزانہ کی بنیاد پر کاروباری افراد کو بھتے کی پرچیاں یا فون کالز موصول ہو رہی ہیں۔ مجرمانہ سرگرمیوں پر نظر رکھنے اور کارروائیاں کرنے والے حساس ادارے کے ایک اعلی افسر نے جنگ کو بتایا کہ وصی اللہ لاکھو کا گروہ ماضی قریب میں 100 سے زائد وارداتیں کرچکا ہے اور اس گروہ کی جانب سے کئی بلڈرز کو بھتے کی پرچیاں بھیجی یا کالیں کی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق اولڈ سٹی ایریا میں تنازعات اور بھتہ نہ دینے پر اس گروہ کی جانب سے شہریوں کی املاک پر فائرنگ کے واقعات اور دو تاجروں کے قتل کے بعد خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔ حساس ادارے کے افسر کے مطابق بھتہ طلب کرنے کی چھ سے زائد پرچیوں کے معاملات ان کے پاس زیر تفتیش ہیں۔ جن میں فرحان، فہد اور دیگر کو ملنے والی بھتے کی پرچیوں پر کام ہو رہا ہے۔ اعلی افسر کے مطابق لیاری اور ملحقہ آبادیوں میں سال 2013 کی طرز کے حالات پیدا ہونے کا شدید خدشہ ہے۔ رپورٹس کے مطابق لیاری کے علاقے کلاکوٹ میں بلوچ ہال کے پاس مسلح گروہ سرگرم ہیں۔ گینگ وار دور کے غلاموں گروپ کے موٹرسائیکل سوار بھی افشانی گلی میں کاروائیاں کرتے نظر آتے ہیں۔ لیاری کے رحمان ڈکیت کی ڈکیت نرسری بھی پروان چڑھ رہی ہے۔ شہر کے بڑے انڈسٹریل ایریا سائٹ کی تین بڑی فیکٹریوں کے مالکان کو بھی ایک ایک کروڑ روپے کے بھتے کی پرچیاں دی جا چکی ہیں۔ اس سلسلے میں اس گروہ کے کئی افراد کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے جنہوں نے انکشاف کیا کہ ایسے تاجروں کے دفاتر فیکٹریوں یا گھروں میں مختلف چیزیں سپلائی کرنے والے ڈرائیورز ان کے مخبر ہیں اور اس سلسلے میں سی سی ٹی وی فوٹیجز بھی حاصل کر لی گئی ہیں۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ اس گینگ پر جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے بھی نظر رکھی گئی ہے۔ گروہ کا سرغنہ وصی اللہ لاکھو ہر بڑی کارروائی کے بعد پڑوسی ملک ایران فرار ہوجاتا ہے جبکہ اس کے کارندے لیاری، بلدیہ، حب اور ضلع غربی کے بعض دیگر علاقوں میں سرگرم ہیں۔
اہم خبریں سے مزید