کراچی ( اسٹاف رپورٹر) حب کینال میں پانی چوری روکنے میں اینٹی تھیفٹ ٹیموں کی ناکامی کا شاخسانہ،نہر میں کئے جانے والے سوراخ اور بروقت مرمت نہ ہونے کے باعث بدھ کو منگھو پیر کے علاقے میں نہرٹوٹ گئی ،کراچی کو 10 کر وڑپانی کی سپلائی بند کر دی گئی ضلع غربی کے متعدد علاقوں میں پانی کی قلت پیدا ہوگئی شگاف پڑنے پر سی ای او واٹر کارپوریشن انجینئر سید صلاح الدین احمد نے نوٹس لے لیا اور متعلقہ حکام کو فوری حب کینال کی ہنگامی بنیادوں پر مرمت کرنے کے احکامات جاری کردیے، ترجمان واٹر کارپوریشن کے مطابق حب کینال میں شگاف پڑنے کی اطلاع ملنے پر واٹر کارپوریشن حکام اور چئیرمین منگھوپیر ٹاؤن علی نواز بروہی موقع پر پہنچ گئے اور شگاف کا معائنہ کیا، اس موقع پر چیف انجینئر بلک واٹر کارپوریشن کا کہنا تھا کہ حب کینال میں پانی کی سطح کم ہونے کے بعد مرمتی کام شروع کیا جائے گا اس ضمن میں تمام مشنری، مواد سائٹ پر پہنچا دیا گیا ہے جبکہ حب کینال کا مرمتی کام اگلے چوبیس سے اڑتالیس گھنٹوں میں مکمل کیا جائے گا، انہوں نے شہریوں سے التماس کرتے ہوئے کہا کہ شہری پانی احتیاط سے استعمال کریں دریں اثناحب کینال کے متعدد مقامات پر پانی چوری کرنے کے لئے ٹینکر والوں اور دیگر افراد نےنہر میں سوراخ کئے ہوئے تھے جس کی ااطلاع واٹر بورڈ کے اینٹی تھیفٹ سیل کو بھی تھی لیکن انیٹی تھیفٹ ٹیم کے ارکان نے اس مسلئے کو کبھی سنجیدہ نہیں لیا اور اس اہم نہر سے پانی چوری روکنے کے بجائے اپنی کارروائی کا سارا رخ شہر کی رہائشی آبادیوں کی جانب مرکوز رکھا مسلسل پانی چوری اور مرمت نہ ہونے کے باعث نہر کے پشتے کمزور ہو چکے تھے اور بدھ کو بالاآخر اس میں بڑا شگاف پڑ گیا نہر سے کراچی کے منسلک علاقوں کئی روز تک پانی کی بحالی معمول پر نہیں آسکے گی۔