• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر 8 سال بعد دوسرا بھائی بھی قتل

کراچی ایئر پورٹ سے واپس گھر جانے والوں کی گاڑی نہ روکنے پر ملزمان کی فائرنگ سے ٹیکسی ڈرائیور جاں بحق ہو گیا، مقتول کے بھائی کو بھی 8 سال قبل کراچی میں ہی ڈکیتی مزاحمت پر قتل کیا گیا تھا۔ 

پولیس ذرائع کے مطابق نیو کراچی سے ایک فیملی گزشتہ رات عمرے پر جانے کے لیے گھر سے روانہ ہوئی تھی، فیملی کراچی ایئر پورٹ پر پہنچی تو پتہ چلا کہ ان کی پرواز منسوخ ہو گئی ہے جس پر ٹیکسی ڈرائیور ممتاز انہیں لے کر واپس نیو کراچی پہنچا تو گلی میں مسلح ملزمان نے لوٹ مار کی غرض سے گاڑی روکنے کی کوشش کی۔ 

ممتاز نے گاڑی نہ روکی تو ملزمان نے تعاقب کے بعد فائرنگ کر دی، جس سے ٹیکسی ڈرائیور ممتاز جاں بحق ہوگیا، مقتول کو نیو کراچی ڈیکا موڑ کے قریب بلال کالونی تھانے کی حدود میں قتل کیا گیا۔

اہل خانہ کے مطابق مقتول تین بچوں کا باپ اور ایئر پورٹ پر ٹیکسی چلاتا تھا، مقتول ممتاز ایئر پورٹ کے قریب گرین ٹاؤن میں اکیلا رہائش پذیر تھا۔

مقتول کا آبائی تعلق نتھیا گلی مری سے ہے، خاندان کے دیگر افراد آبائی گاؤں میں ہی موجود ہیں۔

لواحقین کے مطابق صبح سویرے ممتاز کے موبائل پر کال کرنے پر واقعے کی اطلاع ملی، ممتاز کا بھائی ریاض بھی 8 سال قبل ڈکیتوں کی گولی کا نشانہ بنا تھا۔ 

پولیس حکام کے مطابق جائے وقوعہ سے شواہد جمع کر لیے گئے ہیں، واقعے کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

قومی خبریں سے مزید