کراچی (اسٹاف رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ 18ویں آئینی ترمیم کے بعد کراچی پر وہ لوگ قابض ہوگئے ہیں جن کا کراچی سے کوئی تعلق ہی نہیں ہے جسکا خمیازہ کراچی کے شہریوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے،ادھر ہم اور ادھر تم کا نعرہ لگانے والوں کو بنگالیوں کی کوانٹیٹی اور مہاجروں کی کوالٹی سے خطرہ تھا اسی لئے ادھر ہم اور ادھر تم کا نعرہ لگاکر پاکستان تقسیم کردیا گیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نےاورنگی ٹاؤن میںمیڈیکل سینٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا اورنگی ٹاؤن پاکستان کی وہ آبادی ہے جسکے باسیوں نے اس ملک کی خاطر دو بار ہجرت کی ہے،نیشنلائزیشن کے نام پر ہمارے اجداد کے کارخانوں، فیکٹریوں اور صنعتی اداروں پر قبضہ کرکے اپنے مند پسند لوگوں میں تقسیم کردیئے گئے اوراسکے بعد ملک کے ٹکڑے کرنے والوں نے کرپشن کے ذریعے باقی ماندہ پاکستان کو کھانا شروع کردیا۔ پاکستان کے سب سے بڑے اور سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے شہر کو سالانہ صرف 24 ارب دیئے جاتے ہیں جس میں 20ارب کرپشن کی نظر ہوجاتے ہیں۔اورنگی ٹاؤن میں ایم کیو ایم پاکستان کے منتخب نمائندے اپنے فنڈز سے میڈیکل سینٹرز بناتے ہیں مگر صوبائی حکومت انہیں چلنے نہیں دیتی اسلئے ایم کیو ایم کا خدمت خلق کا جذبہ ہے اورنگی سمیت پورے کراچی میں میڈیکل سینٹرز چلا کر دکھائے گا۔ سابق وفاقی وزیر و رکن رابطہ کمیٹی سید امین الحق نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان نے اورنگی ٹاؤن کے عوام سے جو وعدے کئے تھے اُن کی تکمیل جاری ہے۔