امریکی مشن کے نائب سربراہ اینڈریو شوفر نے پاکستان میں 13 تا 16 ستمبر کراچی کا دورہ کیا۔
اینڈریو شوفر نے دوسری گرین شپنگ گول میز کانفرنس میں شریک میزبان کی ذمے داری ادا کرتے ہوئے مشترکہ چیلنجز خصوصی طور پر موسمیاتی تبدیلی سے وابستہ مسائل سے نمٹنے کے لیے بامعنی روابط و مذاکرات پر زور دیا۔
گرین شپنگ کے موضوع پر گول میز کانفرنس کا اہتمام امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (USAID) کی مالی اعانت سے پاکستان ریجنل اکنامک انٹیگریشن ایکٹیویٹی (PREIA) کے اشتراک سے کیا گیا۔
اس کانفرنس میں حکومتی عہدیداران، کاروباری برادری اور جہاز رانی کی ویلیو چین سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات شریک ہوئیں۔
اس کانفرنس کا موضوع تھا کہ پاکستان میں ماحول دوست و پائیدار جہاز رانی کو کس طرح فروغ دیا جائے۔
کانفرنس میں کوپ 28 میں گرین شپنگ چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے وضع کردہ طریقہ کار کی تائید بھی کی گئی۔
اس موقع پر اینڈریو شوفر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ ہم اس کانفرنس جیسے کئی اور اقدامات کے ذریعے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے باہمی ڈائیلاگ کی حوصلہ افزائی کے ساتھ اس سلسلے میں پاکستان کی استعداد بڑھانے کے لیے جدید حل تلاش کرنے میں مدد کر رہے ہیں۔
انہوں نے جہاز رانی سے متعلق پائیدار سرگرمیوں کی تمام شعبہ جات میں منتقلی کے لیے تعاون کرنے پر شرکاء کے عزم اور کاوشوں کو بھی سراہا اور کہا کہ یہ عزم امریکا اور سندھ کے عوام کے درمیان مضبوط شراکت داری کو اجاگر کرتا ہے، یوں باہمی تجارت، سرمایہ کاری اور ترقی کے فروغ کے لیے نئے مواقع تلاش کرنے کے ساتھ عوامی سطح پر تعلقات کی صلاحیت کو نمایاں کرنے کا موقع ملا جو دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کی بنیادی اساس ہے۔
امریکی مشن کے نائب سربراہ اینڈریو شوفر کے دورۂ کراچی میں لنکن کارنرز کراچی کا دؤرہ بھی شامل تھا جہاں انہوں نے طلباء، کاروباری افراد اور رضاکاروں سے ملاقات کر کے ان کی مسلسل محنت اور تخلیقی صلاحیتوں کو سراہا۔
اُنہوں نے پاکستان کے ساتھ مستحکم تعلقات کے فروغ اور ترقی کا سفر جاری رکھنے کے لیے نوجوان نسل کی قیادت میں جدید رجحانات کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔
اینڈڑیو شوفر نے مذہبی اقلیتی رہنماؤں سے ملاقات میں مذہبی رواداری و برداشت کی اہمیت پر زور دیا اور پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کے حقوق کے لیے امریکا کی جانب سے غیر متزلزل حمایت کا بھی اعادہ کیا۔
اینڈریو شوفر کے دورۂ کراچی کا اختتام پورٹ قاسم پر ہوا جہاں چیئرمین برائے پورٹ قاسم اتھارٹی، کارگل اور اینگرو کارپوریشن کی قیادت سے ان کی تعمیری ملاقاتوں کا مرکز گرین شپنگ، بندرگاہ پر سرگرمیاں، توانائی کے حل اور دیگر جدید رجحانات پر رہا۔
اس دورے کا مقصد پاکستان کی تجارتی مسابقت بڑھانے کے ساتھ سب سے بڑی برآمدی مارکیٹ امریکا سے روابط برقرار رکھنے کے طریقۂ کار اور وسائل میں اضافہ کرنا ہے۔
اس دورے کے دوران مستقل طور پر موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی صلاحیت بڑھانے کے لیے امریکا پاکستان ’سبز اتحاد‘ فریم ورک کے غیر معمولی کردار کو بھی اجاگر کیا گیا۔