• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں قائم لیبارٹری کو جدید مشینیں فراہم کی جائیں گی، مقررین

لندن (سعید نیازی) کراچی میں مختلف بیماریوں کی تشخیص کیلئے قائم لیبارٹری کو جدید ترین مشینیں فراہم کی جائیں گی۔ مشینوں کی خریداری کیلئے بڑی رقم جمع ہوچکی ہے اور بقایا رقم بھی توقع ہے کہ جلد جمع ہوجائے گی۔ اس لیبارٹری میں ٹیسٹ کرانے کی فیس انتہائی مناسب وصول کی جائے گی۔ اس بات کا اظہار الخدمت یوکے، کے سالانہ چیرٹی ڈنر کے موقع پر مقررین نے کیا۔ چیرٹی ڈنر میں شرکا کی بڑی تعداد شریک تھی جنہیں الخدمت کے مختلف منصوبوں کے بارے میں آگاہی دی گئی۔ شرکا نے زیر تکمیل منصوبوں کیلئے دل کھول کر امداد بھی دی۔ الخدمت یوکے، کے صدر سید شوکت علی نے اس موقع پر ’’روزنامہ جنگ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس چیرٹی ڈنر کا مقصد کراچی میں قائم ہونے والے ڈائیگناسٹک سینٹر کی مشینیں خریدنے کیلئے فنڈز جمع کرنا ہے۔ نارتھ ناظم آبادمیں یہ پراجیکٹ تیار ہوچکا ہے۔ لیبارٹری میں کام شروع ہے جہاں انتہائی کم فیس دے کر لوگ مختلف ٹیسٹ کرا رہے ہیں۔ سید شوکت علی نے بتایا کہ ڈائیگناسٹک سینٹر کیلئے مشینوں کی خریداری کا آرڈر کردیا گیا ہے، جس کی مالیت2.5ملین پائونڈ ہے جس میں سے1.2ملین پائونڈ کی رقم جمع کی جاچکی ہے جبؒکہ مزید رقم جمع کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی جوکہ ساڑھے تین کروڑ نفوس پر مشتمل شہر ہے، وہاں رہنے والے سفید پوش افراد کیلئے یہ سینٹر ایک نعمت سے کم نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ فیس ادا نہیں کرسکتے ان کو مفت سہولت مہیا کی جائے گی جبکہ دیگر سے انتہائی کم فیس لی جائے گی۔ ہماری کوشش ہوگی کہ ایم آر آئی ٹیسٹ کی فیس بھی5سے6ہزار روپیہ تک ہی لی جائے۔ الخدمت کراچی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر محمد راشد قریشی نے کہا کہ الخدمت کے پاس لیبارٹری کا مکمل نظام موجود ہے جس میں الٹرا سائونڈ، ایکسرے کی سہولت شامل ہے لیکن اب ان میں ایم آر آئی، سٹی اسکین اور میمو گراف کرانے والی مشینوں کا اضافہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی شخص کے مرض میں مبتلا ہونے کے بعد جب اسے ٹیسٹ کرانے کی فیسوں کا پتہ چلتا ہے تو یہ بھی اس کیلئے ایک پریشانی ہوتی ہے کیونکہ اکثریت اس قدر زیادہ فیسیں ادا نہیں کرسکتی، انہوں نے کہا کہ جس ٹیسٹ کی فیس دوسری جگہ30ہزار پائونڈ وصول کی جاتی ہے ان سے ہم صرف 5سے6ہزار روپیہ چارج کریں گے۔ ڈائیگناسٹک سینٹر کے بورڈ رکن جمشید احمد نے کہا کہ کراچی کی بڑی آبادی کیلئے ٹیسٹ کرنے کیلئے یہ سرکاری مشینیں انتہائی کم ہیں جبکہ پرائیویٹ سیکٹر انتہائی مہنگا ہے جس کے سبب خطرناک بیماریوں کی بروقت تشخیص نہ ہونے کے سبب مرض بڑھ جاتے ہیں۔ تقریب میں شریک پاکستان کے نامور سابق کرکٹر محمد یوسف نے کہا کہ برطانیہ اور امریکہ میں آباد پاکستانی ہمیشہ بڑھ چڑھ کر چیرٹی کے کاموں میں حصہ لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الخدمت کا لیبارٹری قائم کرنے کا منصوبہ شاندار ہے اور ایسے منصوبوں کی پاکستان کو بہت ضرورت ہے کیونکہ پاکستان میں مہنگائی بہت زیادہ ہے اور ان وجوہات کے سبب لوگ بیمار بھی زیادہ ہوتے ہیں۔ انہوں نے کرکٹ ٹیم کے حوالے سے کہا کہ ٹیم یقیناً محنت کر رہی ہوگی، پروفیشنل کھلاڑی ہیں بعض اوقات اچھی پرفارمنس نہیں دے پاتے لیکن اس وقت ہمیں اپنی ٹیم کی سپورٹ کرنی چاہئے۔

یورپ سے سے مزید