• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
اس دفعہ مطلع ابر آلود ہونے کی بنا پر باوا طوطے شاہ سرکار کو آسمانی ستاروں کی روشنی میسر نہ آ سکی تو آپ ایک ادائے قلندرانہ سے یہ فرماتے ہوئے ایک فیشن شو میں تشریف لے گئے کہ :
رکھ اپنے پاس اپنے مہ و مہر اے فلک
ہم خود کسی کی آنکھ کے تارے ہیں ان دنوں
حسب سابق فیشن شو میں درویش سرکار نے ماڈلز کی کیٹ واک کے دوران ان فلمی و غیر فلمی ستاروں کی ’’شطرنجی چالوں‘‘ کا عمیق مشاہدہ فرمایا ۔ بلکہ اس دفعہ تو ایک ’’ایمان افروز‘‘ کالم میں بیان کئے گئے ڈراموں میں فحاشی و عریانی کے بظاہر پوشیدہ اسلوب نے آپ کی آتشِ شوق کو خوب چتائونی دی اور اسے نئی نئی جہات سے روشناس بھی کرایاتھا۔ اگرچہ مشاہدہ ہذا کے اثرات بد سے آپ کی نیندیں حرام ہو گئیں ، تاہم انہوں نے ستاروں کی انہی ’’چالوں ‘‘ میں کمال مہارت سے آپ کے مسائل کا حل بھی تلاش کرلیا۔ شو کے بعد درویش دوراں نے تازہ فرمان جاری کیا کہ ’’فلمی ستاروں کی ان چالوں کے آگے اجرام فلکی کی چالیں ہیچ ہیں ‘‘ ۔اب آپ ان ستاروں کی روشنی میں اپنے مسائل کا حل ملاحظہ فرمائیں :
مسئلہ : طوطے شاہ جی ! آپ تو خیر سے کئی مد بھری آنکھوں کے تارے ہیں اور دو طرفہ تعلقات اور مفادات کی بنا پر وہ مست نگاہیں بھی آپ کی نگاہ شوق کے تارے ہیں ۔ مگر اس عاجز کے ساتھ بڑا ہاتھ ہوا ہے کہ جو اس کی آنکھ کا تارا تھا ، وہی آنکھ میں کھٹکنے لگا ہے ۔ کم بخت نے میرے ساتھ تصاویر اور سیلفیاں بنا کر سوشل میڈیا پر پھیلا دیں ۔ عید کے چاند سے قبل چاند دیکھنے کا شوق یوں مہنگا پڑا ہے کہ …تھے پتلون کی تاک میں ، لنگوٹی بھی گئی …عزت سادات بھی گئی اور منافع بخش عہدہ بھی۔ براہِ کرم شوبز کے اپنے کسی تگڑے سے ستارے سے ایسی کافرانہ چال چلوائیے کہ فقیر بحال ہو جائے ۔
حل: ضرور چلوائیں گے کہ ستاروں کے زہر کا تریاق بھی ستارے ہی ہیں۔ آپ تو جانتے ہیں کہ یہاں بڑے بڑے نا ممکن کام بھی فلمی ستاروں کی ہوشربا چالوں اور ان کی چکا چوند روشنی میں ممکن ہو جاتے ہیں ۔ تاہم ہمارے ستارے آپ کی طرف سے معاملہ ہینڈل کرنے کے طریقے پر حیران ہیں ۔ آپ کو فوراً تصاویر اور سیلفیوں سے مکر جانا چاہئے تھا ۔ اب بھی وقت ہے کہ انہیں جعلی اور اسلام کے خلاف سازش قرار دے دیں ، باقی کا کام ہم سنبھال لیںگے ۔ نیز آئندہ احتیاط فرمائیں ۔ چاند ہر کوئی دیکھتا ہے مگر یوں عیاں ہوکر نہیں ۔ بلاشبہ آپ آسمان علم کے قوی الجثہ اور روشن ستارے ہیں ، لیکن ہمیشہ شوبزکے ستاروں کی طاقت کو مد نظر رکھیں کہ :
جھوٹی تہمت ہی سہی دامنِ یوسف پہ مگر
مصر میں اب بھی زلیخا کی سنی جاتی ہے
مسئلہ: گرم ترین مہینے ہاڑ کے طویل روزے اور اس مقدس ماہ میں کراچی کا جہنم ۔ بد امنی ، لاقانونیت ، دھماکے ، اغواء، ٹارگٹ کلنگ اور اب امجد صابری کی دلخراش شہادت ۔ جگر زخمی اور کلیجے چھلنی ہیں ۔ آپ کے ستارے کیا کہتے ہیں؟
حل: ہمارے ستاروں کے دل بھی زخمی ہیں ۔تاہم ان کے پاس اس مسئلے کا کوئی حل نہیں بلکہ وہ تو خود اپنی جان کے عدم تحفظ کا شکار ہیں اور تحفظ ہذا مانگنے پر انہیں ان کی نانی یاد کرائی جاتی ہے۔ البتہ ہمارے ستارے کہتے ہیں کہ ہاڑ کے روزے پہلی دفعہ نہیں آئے ۔
اَساں شاکرؔ اندروں مر گئے ہاں
نئیں تاں ہاڑ دے روزے کیا شے ہن
مسئلہ: باوا سرکار ! میں نے اپنی جمع پونجی سے بیوائوں، یتیموں اور بے کسوں کے لیے ایک فلاحی ادارہ بنایا ہے۔ مخیر حضرات تھوڑے بہت عطیات بھی دیتے ہیں لیکن ادارے پر غریبوں کا اتنا بوجھ آ گیا ہے کہ اخراجات پورے نہیں ہوتے ۔ میری تو ایوانوں تک پہنچ نہیں۔ اگر آپ اپنے ستاروں کے اثرورسوخ کے ذریعے کچھ سرکاری فنڈز دلوا دیں تو احسان مند رہوں گا۔ چند بن ماں باپ کے بچوں کی عید ہو گئی تو ان کی دعائیں آپ کے کام آئیں گی ۔
حل:ہمارے ستاروں کی روشنی میں منکشف ہوا ہے کہ سرکاری فنڈز درختوں کی شاخوں پرنہیں اُگتے کہ بیوائوں، یتیموں اور مساکین وغیرہ پر لٹائے جائیں۔ البتہ فلمی ستارے کہتے ہیں کہ اگر آپ اس فلاحی ادارے کی جگہ اپنے جذبہ ایمانی کو بروئے کار لا کر کوئی ادارہ یا مدرسہ بنا لیں تو اگلے بجٹ میں آپ کا خاص خیال رکھا جائے گا۔ اللہ نے چاہا تو آپ کی پہنچ ایوانوں کو بھی کراس کر جائے گی ۔ ستارے بھی آپ کے قدموں میں اور عوام کے ٹیکس بھی ۔
مسئلہ :باواسرکار ! خدا جانے کن گناہوں کی شامت ہے؟ میرے ستارے ایسے گردش میں آئے ہیں کہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہے ۔ منی لانڈرنگ کیس میں جیل سے جان چھوٹی تو اب اعلیٰ عدالتوں کی طرف سے میرا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کے احکام کے باوجود ’’ای سی ایل‘‘ والے ملک سے باہر جانے کی اجازت نہیں دے رہے ۔ کچھ آپ ہی مہربانی فرمائیے ۔
حل:’’غیروں سے کہا تم نے ، غیروں سے سنا تم نے‘‘… آخر ہم یہ بروکرانہ سا آستانہ کیوں کھولے بیٹھے ہیں ؟ اگر آئین کے آرٹیکل چھ کے گناہگار باہر جا کر گلچھڑے اڑا سکتے ہیں تو چند ٹکے باہر لے جانے والے کیو ں نہیں ؟ عاقل را اشارہ کافی است …ویسے اگرچہ آپ خود بھی شوبز کا آتش گیر ستارہ ہیں لیکن آپ کی چال میں کوئی نہ کوئی جھول ضرور ہے ورنہ پکڑی ہی کیوں جاتیں ؟ آپ جیسے سپر ستارے تو گرد ش میں آئیں تو گردشِ دوراں بھی تھم جاتی ہے ، پھر کرنسی پکڑنے والی مشینیں اور آپ کو روکنے والے ہاتھ کیوں مفلوج نہ ہوئے؟ آپ سے تو وہ سیاسی ستارے بہتر ہیں جو باعزت جہاز بھر کر غیر ملکی کرنسی باہر لے جاتے ہیں جبکہ آپ کے پاس تو محض ایک بیگ تھا ۔ وجہ بڑی عاجزانہ سی ہے کہ کامیاب ’’ایکسپورٹرز‘‘ ہمارے آستانے کا پھیر الگا کر جاتے ہیں ۔ آپ بھی تشریف لائیں …گر سکھا دیں گے بادشاہی کے /ہم فقیروں سے گفتگو کرلو …
مسئلہ:شاہ صاحب !رمضان مبارک کے آغاز ہی سے میرا ہاضمہ خراب ہے ۔ شہر کا کوئی ڈاکٹر، حکیم نہیں چھوڑا مگر معدے کے عارضے کو افاقہ نہیں ہو رہا ۔ کیا ستاروں کے پاس میری بیماری کا کوئی علاج ہے ؟
حل: بالکل ہے ۔دراصل اب تک آپ کی بیماری کی صحیح تشخیص نہیں ہو سکی ۔ آپ کہیں سے خالص خوراک کھا بیٹھے ہیں ، جس کی اجنبی سی ’’تیزابیت‘‘ معدہ اب تک برداشت نہیں کر پا رہا ۔ ستارے کہتے ہیں کہ آپ اپنی صحت کے صدقے کے طور پر دوستوں کو کسی بڑے ہوٹل میں افطار ڈنر دیں ۔
موبل آئل مارکہ کوکنگ آئل میں ، لکڑی اور اینٹوں کے برادے کے مصالحوں سے، مکھیوں کی کڑی نگرانی میں تیار شدہ گدھے کا بھنا ہو اگوشت کھائیں اور منرل واٹر کی بوتل سے گندہ پانی پئیں ۔ آخر میں جعلی پتی کی چائے پئیں اور بھاری بل ادا کر کے گھر واپس آ جائیں ۔ اگر آپ کی جیب یہ نسخہ افورڈ نہیں کر سکتی تو کسی بھی سرکاری رمضان بازار سے خرید کر کلو بھر گلا سڑا پھل کھا لیں ۔ اگر افاقہ نہ ہواتو آستانے پر تشریف لا کر مناسب جرمانہ وصول فرما لیں ۔
مسئلہ: طوطے ! تمہارے ستارے کیا بتاتے ہیں ، کیا نئے مالی سال میں بجلی کی پیداوار میں کوئی اضافہ ہوگا؟
حل: کیا ہم نے تمہارا اُدھار دینا ہے جو اس بد تہذیبی سے مخاطب کر رہے ہو؟ ہمارے ستارے کہتے ہیں کہ نئے مالی سال کے دوران بجلی کی پیداوار میں چند شرمناک سے میگا واٹس کا اضافہ ضرور ہوگا۔ تاہم تمہارے جیسے آبادی میں کئی ’’لاکھ میگا واٹس‘‘ کا اضافہ کر کے بجلی کی قلت برقرار رکھیں گے۔
تازہ ترین