• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پیارے نانا جان ... مرحوم محمد بدرالدین شاکر صدیقی

مرتب: محمّد ہمایوں ظفر

دنیا میں کچھ لوگ پُھولوں کی مانند ہوتے ہیں، جن کے کردار کی مہک واضح طور پر محسوس کی جاسکتی ہے۔ اُن کی موجودگی کسی سایا دارگھنے درخت کی طرح ہوتی ہے، تواُن کی نرم و شیریں گفتگو کانوں میں رس سا گھولتی رہتی ہے۔ ایسے ہی لوگوں میں میرے نانا، محمد بدرالدین شاکر صدیقی کا بھی شمار ہوتا تھا۔وہ6ستمبر 1940ء کو بھارت کے شہر بدایوں میں پیدا ہوئے اوراللہ تعالیٰ کی ودیعت کردہ، علم و آگہی سے چھے دہائیوں تک تشنہ لبوں کی پیاس بجھائی، خالص علمی ذخیرے کی بنیاد رکھی۔

خصوصاً وہ اسلامی واقعات، جو دنیا کی نظروں سے اوجھل کر دیئےگئے تھے، نہ صرف طویل تحقیق کے بعد عوام النّاس تک پہنچائے، بلکہ اسلام دشمن عناصر کی دینِ حق سے بغض و عداوت کو مضبوط دلائل سے بے نقاب بھی کیا۔ انہیں اسلامی و سائنسی علوم کے علاوہ طب، ادب، اخلاقیات اور فلکیات جیسے قابلِ ذکر علوم پربھی عبور حاصل تھا۔ کوئی نئی تحقیق، کوئی نیا خیال اور کوئی نئی منصوبہ بندی ہر دَم اُن کے دماغ میں چلتی رہتی۔ اور ہمیں بھی اُن کے گوشۂ علم کی زینت بننے کا شرف حاصل ہے۔ 

وہ صورتِ حال اور عُمر و مرتبے کی مناسبت سے عِلمی پھول نچھاور کرتے، یعنی بچّوں سے بچّوں کی طرح اور بڑوں سے بڑوں کی مناسبت سے دانش ورانہ گفتگو فرماتے۔ اللہ تعالیٰ نے اُنھیں قوی حافظہ عطا فرمایا تھا، اس کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ وہ اپنا عِلم لوگوں تک منتقل کرتے تھے۔ قومی زبان، اُردو کو بڑی اہمیت دیتے، اس کی ترویج کے لیے ہمیشہ کوشاں رہے۔ خط و کتابت اُردو میں کرتے اور ہمیشہ اُردو لکھنے، پڑھنے اور بولنے کی تلقین کرتے۔

سادہ، مگر نفیس لباس زیبِ تن کرتے، جناح کیپ اُن کی پہچان تھی۔ سنّتِ رسولؐ پر سختی سے کاربند اور بدعات سے مکمل طور پر کنارہ کش رہتے۔ اُن کے ذاتی کتب خانے میں کتابوں کے اعلیٰ انتخاب کا ذخیزہ اب تک موجود ہے۔ وہ جب زمانۂ طالب علمی کے واقعات اور قیامِ پاکستان کے حالات بیان کرتے، تو سُننے والا محو ہوکر اُسی دَور میں پہنچ جاتا۔

شب و روز علمی و ادبی کاموں میں مصروف رہنے اور پیرانہ سالی کے باعث بیماری کی وجہ سے کم زوری و ناتوانی کا شکارہوئے اور بالآخر24؍ اپریل 2023ء کونصف صدی سے زائد علم و حکمت کی روشنی بکھیرنے کے بعد سفر ِآخرت پر روانہ ہوگئے۔ اللہ تعالیٰ اُن کی کامل مغفرت فرمائے اور جنّت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، آمین۔ (حمدہ شکیل، کراچی)

سنڈے میگزین سے مزید