• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
عیدالفطر سے پیشتر اسٹیٹ بنک کی خصوصی ہدایات پر ہفتہ کو تمام بنک کھولے گئے تاکہ سرکاری ملازمین اور پنشنروں کو تنخواہیں او ر پنشن عید سے قبل دی جاسکے لیکن پنشن ادا کرنے کیلئے مخصوص بینکوں میں آن لائن کمپیوٹر سسٹم ڈائون ہونے سے لاکھوں پنشنرز جن میں ضعیف اور بزرگ افراد کی بڑی تعداد شامل ہے کو پنشن کے حصول کیلئے شدید دقت کا سامنا کرنا پڑا۔ بنک برانچوں کے باہر سینکڑوں افراد کی قطاریں لگ گئیں۔ کئی افراد شدید حبس میں نہ صرف بے ہوش ہوگئے بلکہ بے شمار افراد کو خالی ہاتھ واپس جانا پڑا۔ ایسی ہی صورتحال کا سرکاری ملازمین کو تنخواہوں کی وصولی میں سامنا کرنا پڑا۔ شہریوں کو اے ٹی ایم سے استفادہ کرنے میں بھی شدید دقت کا سامنا کرنا پڑا۔ متعدد مقامات پر اے ٹی ایم مشینیں آئوٹ آف آرڈر ہوگئیں اور بہت سی جگہوں سے یہ شکایت ملیں ہیں کہ مشین میں نوٹ ختم ہوگئے اگرچہ اسٹیٹ بنک نے اس صورتحال کا سختی سے نوٹس لیا اور مخصوص بنکوں کو نہ صرف رات تک بلکہ اتوار کو بھی بنک کھولنے کی ہدایت کی تاکہ غریب پنشنروں کو بھی عید کی خوشیوں میں شامل کیا جاسکے۔ یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ جب بھی کوئی تہوار یا خاص موقع آتا ہے کہ تنخواہوں کی ادائیگیوں خصوصاً پنشن کے حصول میں دقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ پنشنرزجو ضعیف اور بزرگ افراد ہوتے ہیں، کو پنشن کیلئے دربدر کی ٹھوکریں کھانا پڑتی ہیں۔ اس طرح اے ٹی ایم کی سہولت اسٹیٹ بنک کی ہدایت پر تمام بنکس مہیا کرتے ہیں جو دن رات کھلی ہوتی ہیں تاکہ کوئی بھی شخص ضرورت کے وقت اپنے کارڈ کے ذریعے رقم نکال سکے۔ عید ،بقر عید کے موقع پر لوگ یہ سہولت زیادہ استعمال کرتے ہیں لیکن عید پر یہ سہولت ان کیلئے زحمت بن گئی ہے۔ اسٹیٹ بنک کو اس کا نہ صرف سختی سے نوٹس لینا چاہئے بلکہ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی بھی کی جانی چائے جن کی غفلت سے لاکھوں افراد کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا اور تمام بنکو ںکو پابند کیا جائے کہ عید کی چھٹیوں میںاے ٹی ایم مشین کام کرتی رہیں۔
تازہ ترین