اسلام آباد (فاروق اقدس)ڈونلڈ لو کا جنوبی ایشیائی خطے کے 3ممالک کا دورہ‘ پاکستان نظر انداز،بھارت‘ سری لنکا ،بنگلہ دیش کے دورے میں سیاسی جماعتوں کے نمائندوں سے اہم ملاقاتیں، رابطے ، امریکی معاون سیکرٹری خارجہ ڈونلڈ لو جو 10 مئی سے بھارت‘ سری لنکا کے دورے پر تھے‘.
گزشتہ روز بنگلہ دیش کے دورے کے بعد انکے جنوبی ایشیائی خطے کا دورہ اختتام پذیر ہو گیا ہے۔
غیر متوقع طور پر انکے اس دورے میں پاکستان شامل نہیں تھا۔ ذرائع کے مطابق ڈونلڈ لو نے سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کیں جبکہ بنگلہ دیش میں انہوں نے حکومتی شخصیات کے ساتھ ساتھ مختلف شعبوں کے سرکردہ اور فعال تنظیموں کے عہدیداران سے بھی رابطے کئے۔
امریکی معاون سیکرٹری خارجہ ڈونلڈ لو کے جنوبی ایشیائی خطے کے اس دورے میں پاکستان کو نظر انداز کئے جانے کی بظاہر کوئی ٹھوس وجوہ نظر نہیں آتیں اسلئے امریکی حکومت کے اس فیصلے کو ایک خاص تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے ملکی اور غیرملکی میڈیا میں بار بار یہ الزام عائد کیا ہے کہ انکی حکومت کو ختم کئے جانے میں امریکہ کا کردار تھا۔ پھر وہ جلسوں اور جلوسوں کے علاوہ اپنے انٹرویوز‘ بیانات اور مختلف ملاقاتوں میں بھی اس الزام کو دوہراتے رہے اور اس حوالے سے وہ امریکہ میں اُس وقت کے سفیر اسد مجید اور ڈونلڈ لو کی ملاقاتوں کا حوالہ بھی دیتے ہیں اور آج بھی اپنے اس موقف پر سختی سے قائم ہیں اسلئے ناقدین امریکی حکومت کے اس فیصلے کو اسی تناظر میں دیکھتے ہیں۔