• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف دل کے کامیاب آپریشن کے بعد ہفتہ کی شام پی آئی اے کی خصوصی پرواز سے لاہور پہنچ گئے۔ ایئر پورٹ پر وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف ، وفاقی وز راء اور مسلم لیگ ن کے رہنمائوں نے اپنے قائد کا استقبال کیا۔ وزیر اعظم ایئر پو رٹ سے ہیلی کاپٹر کے ذریعہ جاتی امراءپہنچے جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا ۔ لاہور ایئر پورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میں فرائض کی انجام دہی کے لئے مکمل فٹ ہوں۔ لندن میں قیام کے دوران بھی حکومتی فرائض انجام دیتا رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ قوم کی خدمت کرتا رہوں گا۔ دھرنے ،تحریکیں، احتجاج مسائل کا حل نہیںسب کو مل کر پاکستان کو آگے لے جانا چاہئے بات چیت سے مسائل کا حل نکالا جاسکتا ہے ۔ ملک ترقی کررہا ہے اپوزیشن بھی خدمت کرے اور ہمارا ساتھ دے۔ وزیر اعظم 22مئی کو اپنی اہلیہ اور صاحبزادے کے ہمراہ طبی معائنہ کے لئے لندن روانہ ہوئے تھے جہاں ان کا اوپن ہارٹ سرجری آپریشن کیا گیا۔ اس دوران وزیر اعظم حکومتی امور بھی سرانجام دیتے رہے اس مقصد کے لئے لندن میں وزیر اعظم کیمپ آفس قائم کیا گیا۔ دل کے آپریشن کے بعد ڈاکٹروں کی جانب سے ہوائی سفر کرنے سے روکا گیا تاہم جمعہ کو ڈاکٹروں نے معائنہ کے بعد انہیں سفر کی اجازت دے دی۔ اس طرح 48دن بعد وزیر اعظم وطن واپس ا ٓگئے ہیں۔ یہ خوش آئند بات ہے کہ وزیر اعظم کی واپسی کے فوراً بعد پاناما لیکس کے حوالے سے مشترکہ پارلیمان کمیٹی کا اجلاس طلب کرنے کے سلسلے میں کوششوں کا آغاز کردیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کو مدعو کیا جائے گا جبکہ وزیر اعظم کا کہنا ہے آئی اوآرز پر ڈیڈ لاک جلد ختم ہوجائے گا، اس سمت قدم بڑھا دیا گیا ہے ۔ امید کی جانی چاہئے کہ دھرنے اور احتجاج سے قبل مسئلہ کو حل کرلیا جائے گا۔
تازہ ترین