• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کارساز میں باپ بیٹی کی ہلاکت، ملزمہ کو نئے مقدمے میں گرفتار کرنے کی اجازت


کارساز میں باپ بیٹی کی ہلاکت کے کیس میں عدالت نے ملزمہ کو نئے مقدمے میں گرفتار کرنے کی اجازت دے دی۔

کراچی پولیس نے آج ہی ملزمہ کیخلادف منشیات کے استعمال کا مقدمہ درج کیا ہے۔

کراچی کی جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی میں کارساز حادثہ کے  نئے کیس میں ملزمہ کی گرفتاری اور تفتیش کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

 عدالت نے ملزمہ کو نئے مقدمے میں گرفتار کرنے کی اجازت دیتے ہوئے سینئر سپرنٹنڈنٹ ویمن جیل کو احکامات جاری کر دیے۔

عدالت نے حکم دیا کہ تفتیشی افسر محمد شاکر کو ملزمہ سے غروب آفتاب سے قبل تفتیش کی اجازت ہے، ڈاکٹر زینب ارشد نے ملزمہ کی حتمی میڈیکو لیگل رپورٹ جاری کی ہے، میڈیکل رپورٹ سے تصدیق ہوئی کہ ملزمہ کے جسم میں آئس پائی گئی ہے۔

میڈیکل رپورٹ کی روشنی میں ملزمہ کے خلاف نیا مقدمہ درج کیا گیا ہے، تفتیشی افسر کو ملزمہ کو گرفتار کرنے اور تفتیش کا مکمل اختیار ہے۔

 ملزمہ باپ بیٹی کو ہلاک کرنے کے کیس میں عدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہے۔

واضح رہے کہ کارساز روڈ پر گاڑی کی ٹکر سے باپ بیٹی کے جاں بحق ہونے کا واقعہ 19 اگست کو پیش آیا تھا۔ گاڑی میں سوار ملزمہ نے موٹر سائیکل پر والد کے ساتھ سوار آمنہ عارف کو پیچھے سے ٹکر ماری جس کے نتیجے میں دونوں کی موت واقع ہوگئی تھی۔

کارساز روڈ پر نیشنل اسٹیڈیم کے قریب تیز رفتار گاڑی موٹر سائیکل سواروں کو روندتی ہوئی دوسری گاڑی سے بھی ٹکرائی تھی۔ حادثے میں ایک گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی تھی جبکہ پولیس نے حادثے کی ذمہ دار خاتون کو گرفتار کر لیا تھا۔

قومی خبریں سے مزید