• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
س۔میں نے BSCجنرل گروپ میں کیا ہے اور اب میں B.Ed اسپیشل ایجوکیشن میں کر رہا ہوں۔ میں آگے CSS کرنا چاہتاہوں برائے مہربانی میری رہنمائی فرمائیں کہ میں CSS کی تیاری میں کون سا مواد استعمال کروں۔(مہد جمیل، پشاور)
ج:آپ CSS کی تیاری کے لئے کسی بھی اچھی اکیڈمی میں داخلہ لے سکتے ہیں۔ پاکستان میں CSS کے حوالے سے مختلف اکیڈمیاں ہیں جو کہ ریٹائرڈ بیوروکریٹس نے کھولی ہوئی ہیں آپ مختلف ذرائع ابلاغ سے بھی خود کو اپ ٹوڈیٹ رکھ سکتے ہیں جن میں انٹرنیٹ، نیوز پیپرز اور ٹی وی شامل ہیں ۔
س۔میں نے ایم ایس سی آرگینک کیمسٹری کراچی یونیورسٹی سے کیا ہے اور تقریباً چار سال سے میں ٹیچنگ کے شعبے سے منسلک ہوں،میں ایک پرائیویٹ کالج میں پڑھا رہی ہوں اور مستقبل میں لیکچرار بننا چاہتی ہوں لیکن اس کے لئے میں ایم ایس یا پی ایچ ڈی نہیں کرنا چاہتی کیونکہ اس کے لئے مجھے مزید 8سال پڑھائی میں درکار ہوں گے ۔آپ سے گزارش ہے کہ مجھے ٹیچنگ سے متعلق کسی ڈگری یا ڈپلومہ کے بارے میں بتائیں جس کو کرنے کے بعد میں مستقبل میں آگے بڑھ سکوں؟ (اقراء زہیر،کراچی)
ج۔اگر آپ ایجوکیشن کے شعبے میں ہی آگے بڑھنا چاہتی ہیں تو آپ ایجوکیشن میں ڈپلومہ یا بی ایڈ کر سکتی ہیں اور آپ کے موجودہ ماسٹرز آپ کے مستقبل میں ٹیچنگ کے شعبے کے لئے بہترین ہے۔
س۔ میرے دو بچے جن کی عمر چھ اور سات سال ہے پچھلے چار سال سے پاکستان کے ناموراِنگلش میڈیم اداروں میں پڑھ رہے ہیں لیکن دونوں اردو اور اسلامیات میں بہت کمزور ہیں اور اِن کی لکھنے کی صلاحیت بھی کم ہے۔ جس کی ایک بنیادی وجہ ان کے اساتذہ کی وقتاًفوقتاً تبدیلی ہے جبکہ دونوں تقریباً 78.8% نمبر حاصل کرتے ہیں، دونوں بچے بہت دیر تک کارٹون بھی دیکھتے ہیں ۔میں نے کافی منع کرنے کی کوشش کی ہے لیکن کچھ فائدہ نہیں ہوا ۔ میری خواہش ہے کہ وہ میڈیکل یا انجینئرنگ کا شعبہ اِختیار کریں۔ رہنمائی فرمائیں ۔ ( شمس الدین، لاہور)
ج۔ زیادہ تر انگلش میڈیم اور مشنری اسکولوں کے بچوں کی اردو اور اسلامیات مضبوط نہیں ہوتی۔ یہاں آپ کی بیوی کو کردار ادا کرنا ہو گا کہ وہ بچوں کی رہنمائی کریں۔ اساتذہ کی اکثر تبدیلی زیادہ تر چھوٹی عمر کے بچوں کی تعلیمی کارکردگی پر اثر انداز ہوتی ہے میں آپ کو تجویز کروں گا کہ آپ متعلقہ اسکول کی انتظامیہ سے بات کریں۔ آپ اپنے بچوں کے کلاس ٹیچر سے بات کریں تاکہ ان کی تعلیمی کمزوریوں کا پتہ چل سکے۔ اردو اور انگریزی کی خطاطی کی کتب مارکیٹ میں بآسانی دستیاب ہیں اس عمر کے بچوں کے ساتھ سختی سے پیش نہیں آنا چاہئے انہیں کارٹون دیکھنے سے منع کرنے کے بجائے (پیرنٹ کنٹرول ڈیوائس) کا استعمال کریں اور ان کے لئے وقت مخصوص کر دیں لیکن اس بات کا خیال رکھیں کہ ان کی پڑھائی کے اوقات ٹی وی دیکھنے کے اوقات سے پہلے مقرر کئے جائیں۔ اپنے بچوں کا حوصلہ بڑھائیں کہ وہ وقت پر اپنا اسکول کا کام اور سبق مکمل کریں تاکہ ٹی وی دیکھ سکیں۔ آپ کو ایک اور سال اپنے بچوں کے رویّے اور برتائو کو بہت قریب سے دیکھنا ہو گا اور یہ دیکھیں کہ پڑھائی اور تفریح کے اوقات مقرر ہونے سے ان کی کارکردگی پر کیا اثر پڑتا ہے۔ آپ کو زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اس عمر کے بچوں کا رویہ اور رحجان 8 سے 10 سال کی عمر تک بدلتا ہے۔ میں امید کرتا ہوں کہ میرا جواب آپ کو اپنے بچوں کو مزید سمجھنے میں مدد کرے گا۔
س۔سر میں نے میٹرک میں 612 نمبر حاصل کئے ہیں لیکن کچھ گھریلو معاملات کی وجہ سے میں اپنی تعلیم جاری نہیں رکھ سکا آپ سے گزارش ہے کہ مجھے بتائیں کہ میں ایف ایس سی کروں یا تین سال کا کوئی ڈپلومہ کروں؟ (زین العابدین۔ جہلم)
ج: ایف ایس سی کرنے کے بعد ایک مناسب ملازمت یا پیشہ اختیار کرنے کے لئے آپ کو چار سالہ بیچلرز ڈگری کی ضرورت ہوتی ہے لیکن ایک شارٹ کورس یا پروفیشنل ڈپلومہ آپ کو تھوڑا وقت سے پہلے پروفیشنل کیریئر کی طرف لے جاتا ہے۔ اگر آپ بیچلرز کررہے ہیں تو آپ کو کم از کم چار سال کا وقت درکار ہوتا ہے جبکہ ڈی اے اِی تین سال میں کیا جاتا ہے اب فیصلہ آپ کا ہے کہ آپ کیا کرنا چاہتے ہیں۔
تازہ ترین