• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غزہ، اسرائیلی بمباری سے 15 فلسطینی شہید، قاہرہ میں حماس اور الفتح کے مذاکرات

کراچی(نیوز ڈیسک)غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت میں15فلسطینی شہید، قاہرہ میں فلسطینی صدر محمود عباس کی قیادت میں حماس اور الفتح گروپ کے درمیان جنگ کے بعد غزہ کو چلانے کے لئے ایک کمیٹی کے ممکنہ قیام پر مذاکرات، اسرائیلی سابق وزیر دفاع کا اسرائیل پر غزہ کی پٹی میں جنگی جرائم اور نسلی تطہیر کا الزام۔تفصیلات کے مطابق،فلسطینی طبی ماہرین نے گزشتہ روز بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے شمالی غزہ کی پٹی میں رات بھر فضائی حملے سمیت گھروں پر بمباری کی، جس میں بیت لاہیہ قصبے میں بے گھر افراد کو پناہ دینے والے ایک گھر میں کم از کم15فلسطینی شہید ہو گئے۔ فلسطینی سول ایمرجنسی سروس نے بتایا کہ علاقے کے تین بمشکل کام کرنے والے اسپتال حملے کے زخمیوں کو سنبھالنے سے قاصر ہیں، اورمتعدد افراد اب بھی لاپتہ ہیں جب کہ امدادی کارکن ان تک پہنچنے میں ناکام ہیں۔مقامی افراد نے بتایا کہ غزہ کی پٹی کے شمالی کنارے پر واقع تین قصبوں جبالیہ، بیت لاہیہ اور بیت حنون میں گھروں کے جھرمٹ پر بمباری کی گئی اور کچھ کو آگ لگا دی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی ڈرون نے بیت لاہیہ میں بے گھر خاندانوں کو پناہ دینے والے ایک اسکول کے باہر بم بھی گرائے تھے، جسے رہائشیوں نے لوگوں کو خوفزدہ کرنے کی مہم کے طور پر بیان کیا ۔غزہ کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی فوجی مہم میں 44,400سے زیادہ فلسطینی شہیداور زیادہ تر آبادی بے گھر ہو گئی ہے۔ دوسری جانب اسرائیل کے ایک سابق وزیر دفاع نے اسرائیل پر غزہ کی پٹی میں جنگی جرائم اور نسلی تطہیر کا الزام عائد کرتے ہوئے حکومتی صفوں کی سخت سرزنش کی۔موشے یالون، جو ایک حوثی سابق جنرل ہیں، نے اسرائیلی میڈیا کو بتایا کہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی انتہائی دائیں بازو کی کابینہ کے سخت گیر عناصر شمالی غزہ سے فلسطینیوں کا انخلا اور وہاں یہودی بستیوں کو دوبارہ قائم کرنا چاہتے ہیں۔
اہم خبریں سے مزید