وزیرِ تعلیم سندھ سردار علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں 56 لاکھ کے قریب بچے اسکول سے باہر ہیں۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسکول ہو یا کالج ہو اس میں مسلسل ریفارمز کی ضرورت ہے، جتنی بھی عمارتیں بنا لیں کچھ بھی بنا لیں اچھے اساتذہ نہیں ہوں گے تو کوئی فائدہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پورے سندھ میں سائنس ایگزیبیشن ہو رہی ہیں، فلسفہ اور سائنس کی خوبیاں سوال کرنا سکھاتی ہے، کالج میں بی ایس پروگرام کو بڑھانا چاہیے۔
وزیرِ تعلیم سندھ نے کہا کہ آج تقریباً 1600 کے قریب امیدواروں کو ٹیچرز کے آفر لیٹرز دے رہے ہیں، ٹرانس جینڈر ایجوکیشن پالیسی بھی تیار ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 5 سال کے بعد نصاب کا ریویو ہونا چاہیے، نان فارمل ایجوکیشن کے 5 سو سینٹرز کھول رہے ہیں تاکہ تعلیم کا سلسلہ برقرار رہے۔