پشاور ہائی کورٹ نے دبئی کو مطلوب ملزم حارث محمود کے حوالے سے جیل انتظامیہ اور ایف آئی اے کو ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالتِ عالیہ میں دبئی کو مطلوب ملزم حارث محمود کی والدہ کی درخواست پر قائم مقام چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اور جسٹس صاحبزادہ اسد اللّٰہ نے سماعت کی۔
عدالتی معاون بیرسٹر عامر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم دبئی کو مطلوب تھا، اس کے خلاف گرین نوٹس جاری ہوا تھا جس پر پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا، بعد میں جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزم کو جیل بھیج دیا۔
عدالتی معاون نے بتایا کہ گرین نوٹس میں صرف ملزم کی تلاشی اور نشاندہی کی جا سکتی ہے۔
مقدمے میں درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ یہ ریڈ وارنٹ نہیں تھا بلکہ گرین وارنٹ تھا اور ایف آئی اے کی رپورٹ میں گرفتاری کا ذکر نہیں تھا جبکہ پولیس نے ملزم کو گرفتار کیا تھا۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ ملزم کو سیکشن 54 کےتحت گرفتار کیا گیا تھا، سب سیکشن 7 کے تحت پولیس کو مطلوب شخص کی گرفتاری کا اختیار ہے۔
عدالت عالیہ نے جیل انتظامیہ اور ایف آئی اے سے ریکارڈ طلب کر کے کیس پر مزید سماعت 25 مارچ تک ملتوی کر دی۔