اسلام آباد(نمائندہ جنگ) سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ نے ٹیکس فراڈ پر ایف بی آر افسران کو دوران تفتیش ملزمان کی گرفتاری کا اختیار دینے کی تجویز مسترد کردی ،چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال کا موقف تھا کہ تجویز گرفتاری کے اختیارات پر قدغن لگانے کیلئے لائی گئی ہے ،ایف بی آر کے پاس گرفتاری کا اختیار پہلے سے ہے،سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا ،کمیٹی نے ایف بی آر حکام سے کہا کہ ٹیکس فراڈ پر 10سال کی جیل قید کی سز ا پر تفصیلات بتائی جائیں ، ایف بی آر نے ٹیکس نیٹ میں رجسٹر نہ کرانے پر کاروبار کو سیل کرنے ، غیر منقولہ جائیداد کی ضبطی ، اور ٹیکس وصولی کےلیے اہلکار کی تعیناتی جیسی ترامیم متعارف کرائی ہیں ، جبکہ بنک اکاؤنٹ بند کرنے اور غیر منقولہ جائیداد کی خریدوفروخت پر پابندی عائد کی ہے، ایک کروڑ روپے تک ٹیکس فراڈ پر گرفتاری کی فنانس بل میں تجویز دی ہے، ٹیکس فراڈ پر دوران تفتیش ایف بی آر افسران کو گرفتاری کا اختیار دینے کی تجویز متفقہ طور پر مسترد کردی ،چیئرمین ایف بی آر نے کمیٹی کو بتایا کہ اسسٹنٹ کمشنر کو ٹیکس فراڈ پر گرفتاری کا اختیار پہلے سے حاصل ہے، اسسٹنٹ کمشنر انکوائری سے قبل گرفتاری کا اختیار ہے،ٹیکس فراڈ کی انکوائری کے دوران ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے کمشنر کی اجازت لینا ضروری نہیں تھا، آئندہ بجٹ میں ایف بی آر افسران کو گرفتاری کے اختیارات کم کیا گیا ہے ، سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے مجوزہ ترمیم کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی آر درج اور جج سے گرفتاری کی اجازت لی جائے، وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی نے تجویز کیا کہ سینیٹر فاروق ایچ نائیک قانون کا بغور جائزہ لینے کے بعد اپنی تجویز پیر کو کمیٹی اجلاس میں پیش کریں جس کو تسلیم کر لیا گیا،کمیٹی اراکین نے تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس فراڈ کی کوشش کو بہت بڑے پیمانے پر غلط استعمال کیا جائے گا ، کمیٹی نے ٹیکس فراڈ کی کوشش پر تجویز کی سزا کو کو مسترد کردیا ،وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ٹیکس فراڈ کے بہت بڑے ثبوت موجود ہیں ٹیکس فراڈ کی ویڈیوز موجود ہیں جب تک سزائیں نہیں دی جائے گی ٹیکس چوری نہیں رکے گی، علاوہ ازیں کمیٹی نے سیٹشنری مصنوعات پر عائد 10فیصد سیلز ٹیکس صفرکرنے کی سفارش کی ، کمیٹی نے ای کامرس مصنوعات پر سیلز ٹیکس عائد کرنے کی مخالفت کی تاہم چیئرمین ایف بی آر نے کمیٹی کو بتایا کہ سیلز ٹیکس ای کامرس ٹرانزکشن پر صارفین سے پہلے ہی وصول کیا جارہا ہے۔