کراچی(عبدالماجدبھٹی)مانچسٹر میں پاکستانی کرکٹر حیدر علی کو مبینہ طور پر پاکستانی نژاد خاتون کی شکایت کے بعدگرفتار کر لیا گیا اور پھر ضمانت پررہائی مل گئی تاہم انہیں پاکستان جانے کی اجازت نہیں ہےپولیس ان کے خلاف مجرمانہ تحقیقات کررہی ہے۔حیدر علی کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے معطل کردیا ہے۔پولیس نے انہیں دو ہفتے بعد دوبارہ طلب کیا ہے۔انگلینڈ کا دورہ کرنے والی پاکستانی شاہینز کے انٹر نیشنل بیٹر حیدر علی کو مانچسٹر پولیس نے کرمنل کیس میں شامل تفتیش کر لیا ہے۔پاکستانی کرکٹ ٹیم بدھ کو مانچسٹر سے وطن واپس روانہ ہوگئی لیکن پولیس نے حیدر علی کو حراست میں لے لیا اور برطانیہ چھوڑنے کی اجازت نہیں دی۔اٹک سے تعلق رکھنے والے 24 سالہ حیدر علی نے پاکستان کی جانب سےدو ون ڈے انٹر نیشنل اور35ٹی ٹوئینٹی انٹر نیشنل کھیل رکھے ہیں جمعے کو انہیں پاکستان شاہینز کے ساتھ لاہور سے آسٹریلیا کے دورے پر جانا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں ایک خاتون کے ساتھ مبینہ شکایت کے بعد پولیس نے حراست میں لیا اور بعد ازاں انہیں ضمانت مل گئی لیکن انہیں برطانیہ چھوڑنے کی اجازت نہیں دی گئی خاتون نے پولیس سے شکایت کی تھی لیکن تفصیلات منظر عام پر نہیں لائی گئیں۔جمعرات کی شب پاکستان کرکٹ بورڈ نے تصدیق کی ہے کہ حیدر علی گریٹر مانچسٹر پولیس کے ایک کرمنل کیس میں شامل تفتیش ہیں، یہ واقعہ پاکستان شاہینز کرکٹ ٹیم کے حالیہ دورہ انگلینڈ کے دوران تین دن پہلےپیش آیا،پی سی بی کا کہنا ہے کہ حیدر علی کو قانونی معاونت فراہم کی جائے گی۔ کیس کے نتایج سامنے آنے تک حیدر علی معطل رہیں گے، کیس کی کارروائی مکمل ہونے کے بعدپی سی بی ضابطہ اخلاق کے تحت انضباطی کارروائی پر غور ہوگا، قانونی کارروائی مکمل ہونےتک پاکستان کرکٹ بورڈ مزید کوئی تفصیلات جاری نہیں کرے گا،ذمے دار ذرائع کے مطابق یہ واقعہ تین دن پہلے پیش آیا تھا۔پی سی بی کی جانب سے بتایا گیا کہ حیدر علی کیخلاف گریٹر مانچسٹر پولیس تفتیش کر رہی ہے اور قومی کرکٹر کو پی سی بی کی جانب سے قانونی مدد فراہم کی گئی ہے۔ترجمان پی سی بی کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ برطانیہ کے قانونی عمل کا احترام کرتا ہے اور تحقیقات مکمل ہونے تک حیدر علی معطل رہیں گے۔