• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

روبو ٹیکسی ٹیسٹ میں ناکامی، ایلون مسک اور ٹیسلا پر سیکورٹیز فراڈ کا مقدمہ

کراچی (رفیق مانگٹ ) ٹیسلا انکارپوریٹڈ اور اس کے چیف ایگزیکٹو ایلون مسک کو شیئر ہولڈرز کی جانب سے سیکیورٹیز فراڈ کے الزام میں قانونی کارروائی کا سامنا ہے۔ مقدمے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کمپنی نے اپنی خودکار گاڑیوں، خصوصاً روبوٹیکسی سروس، سے جڑے حفاظتی خدشات کو دانستہ طور پر چھپایا، جس کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کو بھاری مالی نقصان اٹھانا پڑا۔یہ کلاس ایکشن مقدمہ سرمایہ کار ڈینس مورینڈ کی قیادت میں دائر کیا گیا ہے، جو 19 اپریل 2023 سے 22 جون 2025 کے درمیان شیئرز رکھنے والے تمام سرمایہ کاروں کی نمائندگی کرتا ہے۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ ایلون مسک نے اپریل 2025 میں ایک کانفرنس کال کے دوران روبوٹیکسی کی کارکردگی اور محفوظ ہونے کے دعووں کو مبالغہ آمیز انداز میں پیش کیا، اور جون 2025 تک آسٹن میں اس ٹیکنالوجی کی تعیناتی کے امکانات ظاہر کیے۔یہ مقدمہ اس وقت سامنے آیا جب جون کے آخر میں آسٹن میں روبوٹیکسیز کا پہلا عوامی ٹیسٹ کیا گیا، جہاں ان خودکار گاڑیوں نے تیز رفتاری، اچانک بریک لگانے، غلط لین میں جانے اور مسافروں کو خطرناک مقامات پر اتارنے جیسے مسائل پیدا کیے۔ ان رپورٹس کے منظر عام پر آنے کے بعد ٹیسلا کے شیئرز میں 6.1 فیصد کمی واقع ہوئی، جس سے مارکیٹ ویلیو میں تقریباً193 کھرب روپے( 68 ارب ڈالر )کا نقصان ہوا۔مقدمے میں ٹیسلا کے موجودہ چیف فنانشل آفیسر ویبھو تنیجا اور سابق سی ایف او زچری کرک ہورن کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔
اہم خبریں سے مزید