• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایچ ای سی نے ورلڈ یونیورسٹی گیمز کے معاملے میں تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی

کراچی(سید محمد عسکری) پاکستان اسپورٹس بورڈ کے بعد ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان نے بھی ورلڈ یونیورسٹی گیمز 2025جرمنی میں پاکستانی دستے کی شرکت کے معاملے میں سنگین کوتاہیاں اور بے ضابطگیوں کے معاملے پر انتخاب اور دو کھلاڑیوں کی گمشدگی کے معاملے پر تحقیقات شروع کردی ہے اس سلسلے میں ایچ ای سی نے جمعرات کو اپنی علیحدہ سہہ رکُنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی ہے جو تین ریٹائرڈ افراد مشتمل ہے کمیٹیکا کنوینر سابق ڈائریکٹر اسپورٹس، یونیورسٹی آف ایگریکلچر، فیصل آباد، محمد شفیق کو مقرر کیا گیا ہے جب کہ اراکین میں سابق ڈائریکٹر بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان محی الدین اور ایچ ای سی کے کنسلٹنٹ پی اینڈ ڈی ڈویژن محمد شاہد ہوں گے۔ یہ کمیٹی جرمنی میں ورلڈ یونیورسٹی گیمز (WUG) 2025 میں پاکستان یونیورسٹی سپورٹس فیڈریشن (PUSF) کے وفد کی شرکت اور ان واقعات کے دوران پیش آنے والے درج ذیل واقعات کی تحقیقات کرے گی۔ ایچ ای سی کے اسٹنٹ ڈائریکٹر ایچ آر ایم ملک حیدر نواز کے نوٹیفکیشن کے مطابق یہ کمیٹی یونیورسٹی آف سنٹرل پنجاب کے دو طالب علم کھلاڑیوں کو حکام کی اجازت کے بغیر لاپتہ/غیر حاضر/فرار ہونے کے معاملے کا جائزہ لے گی۔ خواتین کی 4x100 میٹر ایتھلیٹکس ریلے ٹیم کو نااہل قرار دینے کے معاملے کا جائزہ لے گی جب کہ جوڈو کے ایک کھلاڑی نے بغیر کوچ اور مناسب یونیفارم کے بغیر بھی مقابلہ کیا تھا۔ کمیٹی دیکھے گی کہ تمام ٹیم آفیشلز، سوائے ایک سوئمنگ کوچ کے، مبینہ طور پر مختلف یونیورسٹیوں/ایچ ای سی کے ڈائریکٹر تھے۔ کمیٹی ورلڈ یونیورسٹی گیمز میں شرکت کے لیے کھیلوں کے مقابلوں کے انتخاب کا جائزہ لے گی، کمیٹیعہدیداروں کے انتخاب اور ان کی مہارت کا بھی جائزہ کے گی۔ اس کے علاوہ ان حالات کا جائزہ لینے کے لیے جن میں دو طالب علم ایتھلیٹ دستے سے بچ گئے اور اس واقعے کی ذمہ داری طے کرے گی۔ ان حالات کا جائزہ لینے کے لیے جن میں خواتین کی 4x100 میٹر ایتھلیٹکس ریلے ٹیم کو نااہل قرار دیا گیا اور اس واقعے کی ذمہ داری کا تعین کرے گی۔ یہ بھی جائزہ لے گی کہ ایک جوڈو کھلاڑی نے بغیر کوچ اور یہاں تک کہ مناسب یونیفارم کے بغیر بھی کیوں مقابلہ کیا۔ کمیٹی تکنیکی مدد اور رہنمائی کے لیے ماہرین کا انتخاب کر سکتی ہے۔ کمیٹی ایک ماہ میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ یاد رہے کہ جرمنی میں منعقدہ ورلڈ یونیورسٹی گیمز میں صرف آفیشل کی تعداد ہی 17 تھی۔
اہم خبریں سے مزید