• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈگری: دریائے سندھ سے پونے دو لاکھ کیوسک پانی سمندر برد

ڈگری (اشفاق احمد اشفی/ نامہ نگار ) دریائے سندھ سے پونے دو لاکھ کیوسک پانی سمندر برد ، جبکہ کاشتکار پانی کو ترس رہے ہیں ، محمکہ آبپاشی پانی روک کر زراعت کی تباہی کے مشن پر ہے ، کاشتکار فاقہ کشی پر مجبور ہو گئے ہیں۔ان خیالات کا اظہار سماجی ورکر امتیاز علی آرائیں نے ڈگری میں جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ چند ماہ قبل ملک میں قدرتی طور پر پانی کی قلت تھی۔ جس کے باعث سندھ حکومت نے کاشتکاروں کو کپاس سمیت دیگر فصلوں کی کاشت سے اعلانیہ طور پر روکا۔ اب جبکہ مون سون کا سیزن ہے۔ پنجاب سمیت ملک کے بالائی علاقوں میں بارشوں سے منگلا ، تربیلا ڈیموں اور دریائے سندھ سمیت دیگر دریاؤں میں پانی کی وافر مقدار موجود ہے۔ اور دریائے سندھ کوٹری بیراج سے روزانہ پونے دو لاکھ کیوسک پانی سمندر برد ہو کر ضائع ہو رہا ہے۔ اور دوسری طرف ستم ظریفی یہ ہے کہ ضلع میرپور خاص ، ڈگری عمرکوٹ ، بدین ، ٹھٹھ کے کاشتکاروں کو وہی پندرہ روزہ وارہ بندی کے تحت پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔
اہم خبریں سے مزید