سیالکوٹ میں سیلاب سے ایئر پورٹ بھی زیر آب آ گیا، سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر فلائٹ آپریشن رات 10 بجے تک معطل کردیا گیا، جس کا نوٹم جاری کردیا گیا۔
ترجمان کے مطابق پانی کے اخراج کے لیے افرادی قوت اور مشینری متحرک ہے، ڈی واٹرنگ پمپس سمیت تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں، ایئر پورٹ پر نصب تمام آلات مکمل محفوظ ہیں۔
خیال رہے کہ پنجاب کے دریاؤں راوی، چناب اور ستلج میں بڑے سیلابی ریلے آئے، راوی میں شاہدرہ پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب آیا، جسڑ میں پانی کا دباؤ کم ہونے لگا۔
قصور، سیالکوٹ، نارووال، عارف والا، حافظ آباد، کمالیہ، پھول نگر، کوٹ مومن، منڈی بہاؤالدین، تاندلیانوالہ، بہاولنگر، وہاڑی اور پاکپتن میں دریا کنارے دیہات زیر آب آگئے، شہریوں نے بڑے پیمانے پر نقل مکانی کی۔
ریسکیو حکام، مقامی رضاکاروں، پاک فوج اور پاکستان رینجرز کی امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے فضائی معائنہ بھی کیا۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق اس وقت 10 لاکھ کیوسک کا ریلا چناب اور 2 لا کھ کیوسک کا ریلا دریائے راوی سے گزر رہا ہے۔