• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سائنسدانوں نے نظروں کے سامنے چھپی نئی طاقتور اینٹی بائیوٹک ڈھونڈ نکالی

واشنگٹن ( جنگ نیوز )دنیا بھر میں جراثیم کے خلاف دواں کی بڑھتی مزاحمت کے دوران سائنسدانوں نے ایک حیران کن دریافت کی ہے، ایک نیا اینٹی بایوٹک جو پچاس سال سے موجود تھا لیکن نظروں سے اوجھل تھا۔یہ نیا مرکب پری میتھلینومائسن سی لیکٹون کہلاتا ہے۔ یہ نیا اینٹی بایوٹک اسی بیکٹیریا میں پایا گیا جسے سائنس دان 1950 سے بطور ماڈل جاندار استعمال کرتے آرہے ہیں۔ ماہرین نے بتایا کہ یہ مشہور اینٹی بایوٹک میتھلینومائسن اے بننے کے عمل کے دوران قدرتی طور پر بنتا ہے، مگر اب تک اسے نظرانداز کیا جاتا رہا۔یہ تحقیق یونیورسٹی آف واراِک اور موناش یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے مشترکہ طور پر کی اور اسے جرنل آف دی امریکن کیمیکل سوسائٹی (جے ایسی ایس) میں شائع کیا گیا ہے۔یونیورسٹی آف واراِک اور موناش یونیورسٹی سے وابستہ پروفیسر گریگ چالس کے مطابق میتھلینومائسن اے کو 50 سال قبل دریافت کیا گیا تھا۔ اگرچہ اسے کئی بار مصنوعی طور پر تیار کیا گیا، لیکن کسی نے اس کے درمیانی کیمیائی مراحل کو جانچنے کی زحمت نہیں کی۔

اہم خبریں سے مزید