کراچی (نیوز ڈیسک) اسرائیلی صدر اسحاق ہرزگ کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کی معافی پر ملک کے مفادات کو مدنظر رکھوں گا، معاملہ سب سے درست اور محتاط انداز میں نمٹایا جائے گا، جبکہ وزیر اعظم نے اپنی بے گناہی کا دعویٰ کیا ہے۔ اسرائیلی صدر نے کہا ہے کہ وہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی کرپشن مقدمات میں معافی کی درخواست پر فیصلہ کرتے وقت صرف ملک کے بہترین مفادات کو مدنظر رکھیں گے۔ نیتن یاہو نے اتوار کو یہ درخواست جمع کروائی یہ کہتے ہوئے کہ طویل عرصے سے چلنے والے مقدمات نے اسرائیل میں شدید تقسیم پیدا کر دی ہے اور معافی ملک میں "وسعت اور مفاہمت" کو فروغ دے سکتی ہے۔ صدر نے کہا کہ معاملہ سب سے درست اور محتاط انداز میں نمٹایا جائے گا۔ نیتن یاہو اور ان کی بیوی سارہ پر الزام ہے کہ انہوں نے ارب پتیوں سے سیاسی فوائد کے عوض لگژری اشیاء جیسے سگار، جیولری اور شیمپین حاصل کیں، اور دو دیگر مقدمات میں اسرائیلی میڈیا سے بہتر کوریج حاصل کرنے کی کوشش کی۔ عدالت کے باہر دونوں مخالف اور حامی مظاہرین جمع ہوئے، جن میں کچھ نے نارنجی قیدی نما لباس بھی پہنا ہوا تھا۔ نیٹن یاہو کی حامی رافائل شامیر نے کہا کہ "اگر ملک کے مفاد میں نیٹن یاہو مقدمے میں توقف کی درخواست کر رہے ہیں تو میں ان کی حمایت کرتا ہوں۔"