لاہور(رپورٹ :عیشہ آصف)ماہرین نے کہا ہے کہ صحت کے چیلنجز کسی ایک سرحد تک محدود نہیں رہے،وباؤں ، انفیکشنز، اور موسم کی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کیلئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار میر خلیل الرحمنٰ میموریل سوسائٹی (جنگ گروپ آف نیوز پیپرز)، پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی اور انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کی کانفرنس میں کیا ۔جس کی صدارت لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم (صدر پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی)نے کی۔شریک چیئرپروفیسر ڈاکٹر سائرہ افضل (ڈین IPH)تھے مہمان خصوصی خواجہ سلمان رفیق (وزیرصحت)تھے۔شریک میزبان عزیز احمد اعوان (چیف آرگنائزر PESS) تھے۔غیر ملکی مہمانوں میں کیتھرین سکنر (برطانیہ) اور ایلون تھامس (ڈبلیو ایچ او)شامل تھے۔گیسٹ سپیکرز میں پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز (وائس چانسلر کے ای ایم یو)، پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل (وائس چانسلر فاطمہ جناح میڈیکل کالج)، ڈاکٹر محمد سعید (یو یو)، ڈاکٹر جمشید (ڈبلیو ایچ او)، مسز آمنہ خان شامل تھے جبکہ میزبانی کے فرائض چئیرمین میر خلیل الرحمن میموریل سوسائٹی واصف ناگی نے سر انجام دیئے ۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم نے کہا کہ ایک ایسی دنیا میں جہاں صحت کے خطرات سرحدوں سے تجاوز کرتے ہیں، ہماری اجتماعی کوششیں وبائی امراض کو روکنے، اس کا پتہ لگانے اور ان کا جواب دینے کے لیے اہم ہیں۔ اگلے چند دنوں میں، ہم "ایک صحت" کے نقطہ نظر کے تحت وبائی امراض کی تیاری، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات، اور کثیر شعبہ جاتی ہم آہنگی جیسے اہم شعبوں کو تلاش کریں گے۔ وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ حکومت پنجاب مضبوط پالیسیوں، بہتر اداروں اور جدید ایجادات کے ذریعے ان مسائل سے نمٹنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز صحت کے شعبے کی بہتری کے لیے انتھک محنت کر رہی ہیں۔ ان کی قیادت میں پنجاب بھر کے کئی شہروں میں نئے ہسپتال بنائے جا رہے ہیں تاکہ لوگوں کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کی جاسکیں۔ انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ اس مشن میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ ایک اہم ادارہ ہے جو صحت کے شعبے کے لیے تحقیق، تربیت اور پالیسی کی ترقی میں معاونت کرتا ہے۔ اس کی موجودگی اور مسلسل کام کرنا صحت کی دیکھ بھال کی ترقی کے لیے انتہائی اہم ہے۔انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ (آئی پی ایچ) لاہور نے اس سال صحت عامہ کی تربیت، خدمات اور تحقیق کو بہتر بنانے کے لیے شاندار پیش رفت کی ہے۔دماغی صحت اور طرز زندگی کی دوا IPH نے اپنے لائف اسٹائل میڈیسن پروگرام کے ذریعے ذہنی اور طرز عمل سے متعلق صحت کے اقدامات کو مضبوط کیا، صحت مند زندگی اور ثبوت پر مبنی تعاون کو فروغ دیا۔کمیونٹی سروسز کے کلیدی اقدامات میں فیملی ہیلتھ فلٹر کلینک، نور نظر آئی اسکریننگ پروجیکٹ، نئے پروفیشنل سرٹیفکیٹ کورسز، اور ایک فعال ایلومنائی ایسوسی ایشن شامل ہیں۔ ڈیزیز پریوینشن لیڈرشپ ہفتہ وار ڈینگی الٹرنیشن کمیٹی کے اجلاس پنجاب بھر میں ڈینگی کنٹرول کی کوششوں کو بڑھانے کے لیے جاری ہیں۔ ہمیں صحت کے لچکدار نظام، ویکسین تک مساوی رسائی اور اینٹی مائکروبیل مزاحمت جیسے ابھرتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔مجھے پاکستان میں HPV ویکسین کے تاریخی آغاز پر بھی فخر ہے، جو حکومت پنجاب، توسیعی پروگرام آن امیونائزیشن (EPI پروگرام)، JHPEIGO (غیر منافع بخش تنظیم برائے بین الاقوامی صحت)، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) اور دیگر شراکت داروں کے اشتراک سے کی گئی ہے۔ یہ نوجوان لڑکیوں کو آنے والے کئی سالوں تک سروائیکل کینسر سے محفوظ رکھے گا۔عزیز احمد اعوان نے کہا کہ صحت کی حفاظت ایک عالمی عوامی بھلائی ہے۔ حالیہ وبائی امراض نے ہمیں دکھایا ہے کہ کوئی بھی ملک جزیرہ نہیں ہے۔ ہمیں صحت کے لچکدار نظام، ویکسین تک مساوی رسائی اور اینٹی مائکروبیل مزاحمت جیسے ابھرتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔پروفیسر ڈاکٹر سائرہ افضل نے کہا کہ اس کانفرنس کا مقصد عوامی صحت کے تحفظ کے لیے عالمی تعاون کو بڑھانا ہے۔