اسلام آباد (رپورٹ: حنیف خالد) ایف بی آر میں بی ایس-17کے تین سینئر آڈیٹرز کی انکریمنٹ دو سال کیلئے معطل ،وفاقی بورڈ آف ریونیو نے تین سینئر آڈیٹرز (ٹائم اسکیل بی ایس-17) کے خلاف غیر مؤثریت کے الزامات ثابت ہونے پر دو سال تک سالانہ انکریمنٹ روکنے جبکہ ایک سابق سینئر آڈیٹر *(ٹائم اسکیل بی ایس-17)* کے خلاف سروس سے برطرفی کی سزا کو اپیل میں کم کرکے تین سال تک پروموشن روکنے کی سزا سناتے ہوئے اسے ملازمت پر بحال کر دیا ہے، ذرائع کے مطابق لاہور کے بنامی زون-II میں تعینات سینئر آڈیٹر *محمد فاروق (بی ایس-17)، ریجنل ٹیکس آفس لاہور کے سینئر آڈیٹر **احمد نوید وڑائچ (بی ایس-17)* اور *محمد انور اسلم (بی ایس-17)* کے خلاف کارکردگی میں ناکامی پر تحقیقات کی گئیں جن میں الزامات ثابت ہونے پر وزیر اعظم نے سول سرونٹس ایفیشنسی اینڈ ڈسپلن رولز کے تحت تینوں افسران کی *دو سال تک سالانہ انکریمنٹ روکنے* کی سزا کی منظوری دی ہے جبکہ ان کا *پرفارمنس الاؤنس بھی چھ ماہ کے لیے معطل* رہے گا اور اس کی بحالی کے لیے انہیں دوبارہ درخواست دینا ہوگی، دوسری جانب ریجنل ٹیکس آفس کراچی کے سابق سینئر آڈیٹر *الطاف حسین کھڑو (بی ایس-17)* کے خلاف 238ارب روپے سے زائد کے ٹیکس فراڈ کیس میں الزامات سامنے آنے پر پہلے انہیں *سروس سے برطرف* کیا گیا تھا تاہم اپیل میں یہ ثابت ہونے کے بعد کہ انہوں نے جعلی ٹیکس ان پٹ روکنے اور 117 ملین روپے سے زائد کی ریکوری میں اہم کردار ادا کیا، چیئرمین ایف بی آر نے *برطرفی کی سزا کو کم کرکے تین سال تک ترقی روکنے* کی سزا میں تبدیل کرتے ہوئے ملازمت بحال کرنے کے احکامات جاری کیے، تمام افسران کو فیصلوں کے خلاف اپیل کا حق بھی دیا گیا ہے اور قانونی تقاضے مکمل کیے گئے ہیں۔