کراچی (اسٹاف رپورٹر) داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں ورک پلیس ہراسمنٹ ایکٹ (فوسپا حکومت پاکستان) کے حوالے سے ایک اہم آگاہی سیشن منعقد ہوا جس کا اہتمام ڈائریکٹوریٹ آف اسٹوڈنٹس افیئرز کے تحت یونیورسٹی آڈیٹوریم میں کیا گیا ، اساتذہ، افسران، اسٹاف اور بڑی تعداد میں طلباء نے شرکت کی۔ وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر ثمرین حسین (نشان امتیاز، تمغہ امتیاز) کے وژن کے مطابق اس سرگرمی کا مقصد طلبہ اور عملے کو اُن کے حقوق، ذمہ داریوں اور ہراسمنٹ کے خلاف دستیاب قانونی کارروائی کے طریقہ کار سے آگاہ کرنا تھا۔ اس موقع پر ریجنل ہیڈ سندھ (فوسپا) سبیکا شاہ نے کلیدی خطاب کرتے ہوئے ورک پلیس ہراسمنٹ ایکٹ، اس کے قانونی پہلوؤں اور شکایات کے ازالے کے نظام پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ ڈائریکٹر اسٹوڈنٹس افیئرز و سیکورٹی انجینئر ڈاکٹر صدام علی کھچی نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ یونیورسٹی میں ہراسمنٹ پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ داؤد یونیورسٹی میں کوئی بڑا واقعہ رپورٹ نہیں ہوا جبکہ معمولی نوعیت کی شکایات کو بروقت اور مؤثر طور پر حل کر دیا گیا، جو انتظامیہ کے ذمہ دارانہ اور واضح مؤقف کا ثبوت ہے۔