• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ اسمبلی میں گٹر میں گرکر بچے کی موت پر اپوزیشن کا شدید احتجاج

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی ، ایوان میں نیپا چورنگی کے قریب گٹر میں گرکر جاں بحق ہونے والے معصوم بچے ابراہیم کی موت پر اپوزیشن ارکین کا شدید احتجاج، ایم کیو ایم کے ارکان کا واک آوٹ ،پرکئی ارکان آبدیدہ ہوگئے ۔ خواتین ارکان حنا دستگیر اور ہیر سوہواپنے آنسو پوچھتی نظر آئیں،، شرجیل انعام میمن نے کہا کہ جس کسی کی کوتاہی کے سبب واقعہ پیش آیا اس کو سزا ملنی چاہئے، بطور وزیر اگر یہ میری ذمہ داری ہے اور میں نے کوتاہی کی تو مجھے بھی عہدہ چھوڑنا چاہئے، تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس پیر کو اسپیکر اویس قادر شاہ کی صدارت شروع ہوا۔ایوان کی کارروائی کے آغاز میں نیپا چورنگی کے قریب کھلے مین ہول میں گر جاں بحق ہونے والے بچے ابراہیم کے لئے خصوصی دعا کی گئی۔ ایم کیو ایم کے رکن افتخار عالم نے اس واقعہ پر سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ کیا کراچی کے بچے اس طرح گٹروں میں گرتے رہیں گے۔ حکومت اس طرح کے واقعات کا تدارک کب کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کھلے ہوئے مین ہول موت کو دعوت دینے کے مترادف ہیں۔ کے ایم سی اور کینٹونمنٹ ایریاز میں گٹر کھلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معصوم بچے کی لاش گیارہ گھنٹے کے بعد ملی ہے۔ جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی محمد فاروق نے کہا کہ اس ماں سے پوچھیں اس کا لعل گیا ہے ،ہمارے کونسلر اور ٹاون چیئرمین وہاں پر موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ میئر کراچی اور ضلعی انتظامیہ کوئی جواب نہیں دے رہے تھے۔ بی آر ٹی ریڈ لائن پر یہ تیسرا واقعہ ہے ۔اس واقعے کی تحقیقات کی جائے ۔انہوں نے سوال کیا کہ کراچی کے شہری لاشیں اٹھاتے رہیں گے۔ رکن اسمبلی ریحان بندوکڑا نے کہا کہ کراچی کا مئیر کون ہے ، ٹاؤن چیئرمین کون ہے؟سیاست چھوڑ دیں ہم سب ممبر ہیں جس فیملی کے ساتھ جو ہوا سب اس پر سوچینے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے متوفی بچے کے تصویر اپنے ہاتھ میں اٹھا رکھی تھی ۔ ریحان بندوکڑا نے کہا کہ یہ مسکراتا چہرا دکھا رہا ہوں وہ دنیا سے چلا گیا۔ اس موقع پرکئی ارکان آبدیدہ ہوگئے ۔

اہم خبریں سے مزید