بھارتی ریاست ہریانہ کی پولیس نے گزشتہ دو برسوں کے دوران چار بچوں کو ڈبو کر قتل کرنے والی 32 سالہ ملزمہ کو گرفتار کر لیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پونم نامی خاتون نے گزشتہ دو سال کے دورانیے میں چار بچوں کا قتل کیا جس میں اس کا اپنا تین سالہ بیٹا بھی شامل تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزمہ نے یہ وارداتیں غیر معمولی حسد اور ذہنی تناؤ کے باعث کیں۔
تحقیقات کے مطابق ملزمہ پونم نے 2023ء سے 2025ء تک اپنے قریبی خاندان اور رشتہ داروں کے بچوں کو نشانہ بنایا۔ اس کا خیال تھا کہ خاندان میں کوئی بچہ اس سے زیادہ خوبصورت نہیں ہونا چاہیے۔
پولیس حکام کے مطابق ملزمہ انتہائی محفوظ منصوبہ بندی سے قتل کرتی اور پھر حیران کن طور پر پُرسکون بھی نظر آتی رہی۔
وارداتوں کا پس منظر
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پہلا واقعہ 2023ء میں پیش آیا جہاں پونم نے مبینہ طور پر اپنی نند کی 9 سالہ بیٹی کو ڈبو کر قتل کیا۔ شک سے بچنے کے لیے اس نے بعد میں اپنے ہی 3 سالہ بیٹے کو بھی اسی طریقے سے مار ڈالا تاکہ دونوں اموات حادثاتی لگیں۔
اگست 2025ء میں اس نے اپنی چچا زاد بہن کی 6 سالہ بیٹی کو بھی اسی طریقے سے ہلاک کیا تھا۔
معاملہ کیسے بے نقاب ہوا؟
یکم دسمبر 2025ء کو شادی کی ایک تقریب کے دوران اس کی بھتیجی 6 سالہ ودھی پُراسرار حالات میں مردہ پائی گئی۔ بچی کی لاش ایک چھوٹے پانی کے ٹب سے ملی جو باہر سے بند تھا۔
واقعے کے بعد ملزمہ کی نقل و حرکت کی فوٹیج سامنے آئی جس پر پولیس نے شک کی بنیاد پر اسے حراست میں لے لیا۔ پوچھ گچھ کے دوران پونم نے چاروں قتل قبول کر لیے۔
تفتیش کاروں کے مطابق ملزمہ تعلیم یافتہ ہے مگر اس کی نفسیاتی کیفیت شدید بگاڑ کا شکار ہے۔