• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گلشن اقبال، ماں بیٹی اور بہو کی پراسرار ہلاکت کا معمہ حل نہ ہوسکا

کراچی (اسٹاف رپورٹر) گلشن اقبال میں رہائشی اپارٹمنٹ کے فلیٹ سے گزشتہ روز ماں بیٹی اور بہو کی پراسرار ہلاکتوں کا معمہ حل نہ ہو سکا، تینوں خواتین کی لاشیں پیر کو چھیپا سرد خانے سے وصول کرلی گئیں، نماز جنازہ لائنر ایریا میں واقعے مسجد صفہ میں ادا جبکہ تینوں خواتین کو میوہ شاہ قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا ہے،تفصیلات کے مطابق گلشن اقبال بلاک ون میں واقع رہائشی اپارٹمنٹ کے فلیٹ سے اتوار کو ماں بیٹی اور بہو کی پراسرار ہلاکتوں کے واقعہ کی تفتیش جاری ہے،جاں بحق ہونے والی تینوں خواتین کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا، پولیس سرجن ڈاکٹرسمیعہ طارق کے مطابق پوسٹ مارٹم کے دوران خون سمیت مختلف اعضاء سے حاصل کیے جانے والے نمونوں کو لیباٹری بھجوادیا گیا ہے ،اموات کی اصل وجہ فل الحال ریزرو رکھی گئی ہے۔ لیباٹری رپورٹس آنے کے بعد اصل وجہ موت کا تعین ہو سکے گا ۔پولیس کے مطابق بے ہوشی کی حالت میں ملنے والے بیٹے اور گھر کے سربراہ کا کردار مشکوک معلوم ہوتا ہے، فلیٹ سےبے ہوشی کی حالت میں ملنے والے نوجوان یاسین کی حالت بھی خطرے سے باہر ہے تاہم نوجوان ابھی بیان دینے کے قابل نہیں ہے،گھر کے سربراہ اقبال کا ابتدائی بیان قلمبند کرلیا ہےجس میں کئی شکوک و شبہات ہیں،پولیس کے مطابق فلیٹ میں بہو ماہا کی ہلاکت تقریباً 72 گھنٹے قبل ہوچکی تھی تاہم گھر والوں نے اس کی اطلاع کسی کو نہیں دی،سب سے آخر میں گذشتہ روز بیٹی ثمرین کی موت واقع ہوئی۔شبہ ہے کہ زہریلی دوا کھانے یا پینے سے خواتین کی اموات ہوئیں تاہم حتمی وجہ موت کیمکل ایگزامن رپورٹ آنے پرمعلوم ہو سکے گی، پولیس حکام کے مطابق گھر کا سربراہ اقبال اسی فلیٹ میں رہائش پذیر تھا اور اس نےاموات کے بارے میں اپنی بہن کو واقعہ کے تین روز بعد فون کرکے بتایا۔اطلاع ملنے پر زرینہ نے اپنے بھائی اسلم کو آگاہ کیا۔اسلم نے فلیٹ پر پہنچ کر 15 مددگار پر کال کی۔پولیس کے پہنچنے پرگھر کا دروازے کھلوایا گیا۔ تینوں خواتین کی لاشیں مختلف کمروں سے ملیں،ایس ایچ او نعیم راجپوت نے بتایا کہ گھر کے سربراہ کے مطابق ان کی بہو مبینہ طور پر حاملہ تھی، مذکورہ فیملی اس سے قبل رنچھوڑلائن میں مقیم تھی۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں اور پولیس رہائشی عمارت کے مکینوں اور چوکیداروں کے بیانات قلمبند کر رہی ہے،واقعہ کا مقدمہ قتل کی دفعہ کے تحت سرکار کی مدعیت میں تھانہ گلشن اقبال میں نامعلوم ملزم/ملزمان کے خلاف درج کیا گیا ہے، پولیس کے مطابق گھر کے سربراہ اقبال کے بھائی اسلم کا بھی بیان ریکارڈ کیا گیا ہے، اسلم نے اقبال کے بیٹے کی شادی اور اس کی ملازمت سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے جس کے بعد تفتیش کے مختلف پہلوؤں پر کام جاری ہے،نیم بے ہوشی کی حالت میں ملنے والا بیٹا یاسین تاحال اسپتال میں زیر علاج ہے۔ پولیس کا کہنا ہے یاسین کی صحت بہتر ہوتے ہی اسکا بیان بھی قلمبند کریا جائے گا ،تاحال وہ بہکی بہکی باتیں کر رہا ہے۔

شہر قائد/ شہر کی آواز سے مزید