• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
بھارت نے گزشتہ روز عین اس وقت جب پشاور سے کراچی تک پوری پاکستانی قوم مکمل اتحاد و یکجہتی کے ساتھ جشن آزادی منارہی تھی لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ کرکے ایک بار پھر اپنی منفی ذہنیت کا مظاہرہ کیا ہےجبکہ پاک فوج نے بھرپور جوابی کارروائی کرکے بھارتی توپ خانے کو خاموش کردیا۔پاک فوج کے ڈی جی ملٹری آپریشنز نے ہاٹ لائن پر بھارتی ہم منصب سے رابطہ کرکے اس بلااشتعال فائرنگ پر شدید اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا تاہم بھارت کی جانب سے اس اشتعال انگیزی کا کوئی معقول جواب نہیں دیا جاسکا۔پاکستان کے یوم آزادی پر بھارت کی یہ اشتعال انگیزی درحقیقت اس کے مستقل طرز عمل کا تسلسل ہے۔ماضی میں بارہا بھارتی حکمراں ایسے مواقع پر جب اہل پاکستان کوئی خوشی منارہے ہوں یا کسی سانحہ سے دوچار ہوں اسی طرح جارحیت کا ارتکاب کرچکے ہیں۔ تاہم پچھلے کچھ عرصے سے تو پاکستان کے خلاف بھارتی قیادت کا بغض و عناد اپنے عروج پر ہے ۔ اس کے اصل سبب کو جنوبی کمانڈ کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے گزشتہ روز ان الفاظ میںبے نقاب کیا ہے کہ پاکستان عالمی اقتصادی سرگرمیوں کا محور بننے والا ہے لہٰذا دشمن کی نظروں میں خاص طور پر کھٹک رہا ہے۔بلوچستان کے علاقے زیارت میں انہوں نے پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب میں تاریخی حقائق کی ترجمانی کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان کو محض فلاحی نہیں بلکہ اسلامی فلاحی ریاست بننا ہے جس کا فیصلہ ہمارے بڑوں نے قرارداد پاکستان کی منظوری کی شکل میں ساڑھے سات دہائی پہلے کیا تھا۔کوئٹہ کے حالیہ سانحہ کے حوالے سے جنرل عامر ریاض نے کہا کہ دشمن نے ہمارے دل پر چوٹ ضرور لگائی ہے مگر وہ ہمارے جذبوں کو شکست نہیں دے سکتا۔ اسلام کو پاکستان کی روح قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’لا الٰہ الاللہ کو ایک جسم درکار تھا جو 1947ء میں عطا کیا گیا۔اِن شاء اللہ جسم اور روح کا رشتہ ہمیشہ قائم رہے گا اور یہ ملک پھلتا پھولتا رہے گا۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ دشمن کو پتہ ہے کہ بیس کروڑ لوگوں کے اس ملک میں دنیا کی سب سے بڑی تجارتی سرگرمی شروع ہونے والی ہے اور یہ عالمی اقتصادیات کا مرکز بننے جارہا ہے،اس لیے ہمارے اوپر وار کیے جارہے ہیں۔ پورے ملک کی طرح بلوچستان میں بھی جشن آزادی کا پورے جوش و جذبے سے منایا جانا بھارتی وزیر اعظم کے اس کھوکھلے دعوے کا منہ توڑ جواب ہے کہ پاکستان بھارتی مقبوضہ کشمیر کی بات کرنے کے بجائے بلوچستان میں مظالم کا جواب دے۔وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے یوم آزادی کی تقریب سے اپنے خطاب میں نریندر مودی کے دعوے کو صریحاً غلط قرار دیتے ہوئے بالکل درست کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر اور بلوچستان کی صورت حال میں زمین آسمان کا فرق ہے،پورا مقبوضہ کشمیر آزادی کا مطالبہ کررہا ہے جبکہ بلوچستان میں ایسا کوئی مطالبہ کرنے والے ایک فی صد بھی نہیں۔ بلاشبہ پورا مقبوضہ کشمیر بھارتی مظالم کے خلاف سراپا احتجاج ہے جبکہ پاکستان کے یوم آزادی پر مقبوضہ کشمیر کے چپے چپے پر سبز ہلالی پرچم لہرائے گئے اور قابض بھارتی فوج کے تمام تر جبر و تشدد کے باوجود پاکستان کی آزادی کا جشن انتہائی جوش و خروش سے منایا گیا۔ پاک چین اقتصادی راہداری کی تعمیر ، اس کے نتیجے میں پاکستان کے عالمی تجارتی و اقتصادی سرگرمیوں کے اہم ترین مرکز بننے کے روشن امکانات، پاک چین راہداری کا پاکستان کے اقتصادی ہی نہیں بلکہ پائیدار دفاعی استحکام کا سبب بھی بننا ، نیز مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غاصبانہ تسلط سے آزادی کی جدوجہد کا تیز تر ہوتے چلے جانا، وہ حقائق اور عوامل ہیں جن کے پیش نظر بھارتی قیادت کو جان لینا چاہیے کہ پاکستان کی راہ میںروڑے اٹکانا اب اس کے لیے کسی منفعت کا سودا نہیں۔ہوشمندی کا تقاضا ہے کہ بھارتی حکمراں پاکستان کے ساتھ کشمیر سمیت تمام متنازع معاملات کا منصفانہ حل پرامن بات چیت کے ذریعے تلاش کریں اور خط غربت کے نیچے زندگی بسر کرنے والی دوتہائی بھارتی آبادی سمیت پورے خطے کے عوام کی ترقی و خوشحالی کے لیے پاکستان کے ساتھ خوش دلانہ تعاون کی راہ اپنائیں۔

.
تازہ ترین