• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ملک بھر میں عید قربان کے موقع پر لاکھوں افراد کی جانب سے سنت ابراہیمیؑ کی پیروی کرتے ہوئے رب تعالیٰ کے حضور لاکھوں جانوروں کی قربانی پیش کی جاتی ہے اور قربانی کی کھالیں مختلف فلاحی تنظیموں اور مساجد وغیرہ کو عطیہ کر دی جاتی ہیں۔ تاہم اس حوالے سے حکومت کی جانب سے کالعدم تنظیموں پر کھالیں اکٹھا کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے اور اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ فلاحی تنظیموں اور مستند دینی مدارس کو کھالیں عطیہ کی جائیں۔ جن میں جماعت اسلامی کی الخدمت، ایم کیو ایم کی خدمت خلق اور جماعت الدعوۃ کی فلاح انسانیت خاص طور پر شامل ہیں۔ اس کے علاوہ اور بہت سی تنظیمیں جن کی جانب سے کھالیں اکٹھا کرنے کے لئے شہروں، قصبوں میں کیمپ لگائے جاتے ہیں۔ کراچی اور لاہور میں ایدھی فائونڈیشن کے علاوہ شوکت خانم اسپتال اور متعدد رفاہی اسپتالوں کی جانب سے کھالیں اکٹھا کی جاتی ہیں جو عوام کو بہتر طبی سہولتیں مہیا کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔ کھالیں اکٹھی کرنا رفاہی اور فلاحی تنظیموں کا حق ہے تاہم ماضی میں کراچی میں کھالیں اکٹھی کرنے پر دو تنظیموں کی جانب سے تصادم ہوتا رہا ہے اور ایم کیو ایم پر الزام عائد کیا جاتا رہا ہے کہ وہ جبراً کھالیں وصول کرتی رہی ہے۔ اس سال ایم کیو ایم کی جانب سے کھالیں اکٹھی نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ کوئی کشیدگی پیدا نہ ہو۔ حکومت سندھ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایم کیو ایم پر سرکاری طور پر کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی تاہم کہا گیا ہے کہ جو تنظیمیں کھالیں اکٹھا کریں گی انہیں اس کی آڈٹ رپورٹ پیش کرنا ہو گی۔ یہ ایک درست فیصلہ ہے کہ کروڑوں روپے کی کھالیں اکٹھی کی جائیں اور اس کا کوئی حساب کتاب نہ ہو۔ اس حوالے سے یہ بھی ضروری ہے کہ کھالیں دینے والے بھی اس بات کو مدنظر رکھیں کہ وہ صحیح اور درست تنظیم کو کھالیں دیں اور حکومت کی جانب سے بھی کڑی نگرانی کی جائے کہ کہیں کوئی ناپسندیدہ یا کالعدم تنظیم کھالیں اکٹھی نہ کرے۔


.
تازہ ترین