• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب کو 3 بجے کے قریب پشاور سے کراچی جانے والی عوام ایکسپریس ملتان میں بچھ ریلوے اسٹیشن پر کھڑی مال گاڑی سے ٹکرا گئی جس سے ٹرین کا انجن اور تین بوگیاں الٹ گئیں اور 4افراد جاں بحق اور 85کے قریب زخمی ہوگئے۔ یہ حادثہ اسقدر شدید تھا کہ کئی مسافر گاڑیوں میں اس طرح پھنس کر رہ گئے کہ ان کو بوگیوں کی چادریں کاٹ کر باہر نکالا گیا۔ریلوے حکام کےابتدائی بیان کے مطابق یہ حادثہ ڈرائیور کی غفلت کے باعث پیش آیا جبکہ بعض لوگوں کا الزام ہے کہ صرف ڈرائیور کو ہدف بنا کر بعض بڑے افسروں کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے، یہ حادثہ کیونکر پیش آیا اس کے پس پردہ اسباب کا تعین تو ریلوے حکام کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات کے بعد ہی سامنے ہوگا لیکن یہ امر بہت افسوسناک ہے کہ حادثے پر آٹھ گھنٹے گزرنے کے باوجود ریلوے کا کوئی بڑا افسر جائے وقوعہ پر نہیں پہنچا اور امدادی کام بھی بہت تاخیر کے ساتھ شروع ہوا اور ریسکیو 1122 کا عملہ ہی امدادی کام کرتا رہا تاہم پاک فوج کے تازہ دم دستے پورے سازوسامان کے ساتھ 8 بجے ہی حادثے کی جگہ پر پہنچ گئےاور جے او سی ملتان میجر جنرل محمد عارف بھی موقع پر پہنچ گئے اور پاک فوج نے تیزی کے ساتھ اپنے کام کا آغاز کردیا جس کے بعد جاں بحق اور زخمی افراد کو نکالنے کے کام میں تیزی آگئی۔ وزیراعظم نوازشریف، وزیراعلیٰ اور گورنر پنجاب نے اس حادثے پر شدید افسوس اور رنج و غم کا اظہار کیا ہے اب تک کی اطلاعات کے مطابق دونوں گاڑیوں کے ڈرائیوروں کو معطل کرنے کے بعد انکوائری شروع کردی گئی ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ فنی و تکنیکی تحقیقات مکمل ہونے کا انتظار کیا جائے اور اس سے قبل کسی بھی شخص پر حادثے کی ذمہ داری ڈالنے سے گریز کیا جائے اور تحقیقات کے نتائج سامنے آنے کے بعد اس کے ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے اور آئندہ کے لئے ایسا موثر انتظام کیا جائے کہ اس طرح کے حادثات سے ممکن حد تک بچا جاسکے۔
.
تازہ ترین